سیدنا عمر بن خطابؓ کا طرز حکمرانی مسلمان حکمرانوں کے لئے مشعل راہ ہے: علامہ میر آصف اکبر قادری

حضرت سیدنا عمر فاروق ؓ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا عملی پیکر تھے: ناظم منہاج القرآن علماء کونسل
خلیفہ دوم ؓ کی کی گئی اصلاحات سے اسلامی سلطنت کو مضبوطی اور عوام کوریلیف ملا: کانفرنس سے خطاب

لاہور (31 جولائی 2022) منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم علامہ میر آصف اکبرقادری نے کہا ہے کہ مراد رسول ﷺ، خلیفہ دوم امیر المومنین سیدنا عمربن خطابؓ کا دور خلافت اور طرز حکمرانی مسلمان حکمرانوں کے لئے مشعل راہ ہے جس پر چل کر ملک کو خوشحال اور امن کا گہوارہ بنایا جاسکتا ہے۔ سیدنا فاروق اعظم ؓ مراد مصطفی ﷺ ہیں۔ اللہ کریم نے خلیفہ دوم سیدنا فاروق اعظم ؓ کو بیشمار خوبیوں اور کمالات سے نواز رکھا تھا۔ حضرت سیدنا عمر فاروق ؓ امر بالمعروف اور نہی عن المنکرکا عملی پیکر تھے۔ خلیفہ دوم ؓ نے اسلامی ریاست کو مضبوط، مستحکم، خوشحال، فلاحی اور مثالی بنایا۔آج بھی حضرت سیدنا فاروق اعظم ؓ کی دی ہوئی اصلاحات پر عمل پیرا ہوکر ایک بہترین، مثالی اور خوشحال معاشرہ تشکیل دیا جاسکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں سیدنا فاروق اعظم ؓ کے یوم شہادت کے موقع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ غلام اصغر صدیقی، علامہ مفتی خلیل حنفی، علامہ عثمان سیالوی، علامہ حافظ بشیر قادری، علامہ رفیق رندھاوا و دیگر بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ خلیفہ دوم حضرت سیدنا فاروق اعظم ؓ جلیل قدر صحابی رسول ﷺ اور ایک عظیم منتظم تھے۔ آج اگر ملت اسلامیہ کے حکمران عزت و توقیر اور عوامی پذیرائی چاہتے ہیں تو وہ سیدنا فاروق اعظم ؓ کے انتظامی نقش قدم پر چلیں۔ علامہ میر آصف اکبر قادری نے کہا کہ سیدنا فاروق اعظمؓ کا دور خلافت اسلام کے زریں اصولوں پر قائم تھا۔ آپ ؓ کے دور حکومت میں عوام میں مساوات، رواداری اور جذبہ اخوت کو فروغ حاصل ہوا۔ حضرت سیدنا عمر فاروق ؓ نے اسلامی سلطنت کی مضبوطی کے لئے جدید اصلاحات کی جس سے عوام کو ریلیف ملا اور سلطنت کو طاقت ملی۔ حضرت عمر فاروق ؓ انصاف کے پیکر تھے۔ سیدنا فاروق اعظم ؓ نے نظام حکومت کو اس تدبر، حکمت سے مربوط اور مستحکم کیا کہ اسلامی سلطنت ایک مضبوط قوت عظمی کے طور پر صفہ ہستی پر نمودار ہوئی۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top