علماء کرام اختلاف کے پہلوؤں پر بحث کی بجائے اتفاق اور اتحاد کے فائدوں پر غور کریں۔ خرم نواز گنڈاپور

مورخہ: 28 جون 2013ء

حکومت شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری بخوبی ادا نہیں کر پا رہی
ملک بھر میں اور خصوصاً کراچی میں امن و امان کی صورتحال بے حد تشویشناک ہے
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کی کراچی، ملتان، خانیوال سے آئے علماء کرام کے وفود سے گفتگو

ملک بھر میں خصوصاً کراچی اور کوئٹہ میں امن وامان کی صورتحال بے حد تشویشناک ہے۔ کتنے ہی بے گناہ اور معصوم لوگوں کا خون بہایا جاچکا ہے۔ قاتل گرفتار کئے گئے اور نہ ہی ذمہ داروں کو سزا دی گئی۔ حکومت شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری بخوبی ادا نہیں کرپا رہی۔ انسانی جانوں کو بے وقعت کرنے والوں کو نہ تو کوئی پکڑتا ہے اور نہ کوئی پوچھتا ہے۔ عام شہریوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سیاحوں، سیاستدانوں اور علماء دین کے قتل کے واقعات کو محض دہشت گردی اور فرقہ واریت کا تسلسل قرار دے کر حکومت اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآہ نہیں ہوسکتی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ غیر ملکی سیاحوں، سیاستدانوں اور علماء کرام کے قتل کے ساتھ ساتھ ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے دیگر معصوم شہریوں کے قاتلوں تک پہنچا جائے اور انہیں کٹہرے میں کھڑا کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ یہ تمام شرپسندوں کے لیے باعث عبرت ہو۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کراچی، ملتان، خانیوال اور میاں چنوں سے آئے ہوئے علمائے کرام کے مختلف وفود سے مرکزی سیکر ٹریٹ میں ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر بشارت عزیز جسپال، ساجد بھٹی، عاقل ملک اور چوہدری افضل گجر بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی، کوئٹہ اور دیگر شہروں میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے حکومت کے ساتھ ساتھ علماء کرام بھی توجہ دیں۔ تمام فرقوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ علماء کرام لوگوں کے درمیان اختلاف کے پہلوؤں پر بحث کی بجائے اتفاق، اتحاد اور یگانگت کے فائدوں پر غور کریں۔ انہوں نے کہا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے علماء مل بیٹھیں اور حالات کو بہتر کرنے کے لیے تجاویز دیں اور ملکی تعمیر و ترقی کے لیے مل کر آگے بڑھنے کے راستے تلاش کریں۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top