سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس افسران کو چن چن کرپر کشش عہدوں پر لگایا جا رہا ہے، ڈاکٹر رحیق عباسی

مورخہ: 12 مارچ 2015ء

گونگی بہری جے آئی ٹی بہتر ہے قاتلوں کے گلے میں ہار ڈالے اور گھر چلی جائے‎

لاہور (12 مارچ 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام میں براہ راست ملوث پولیس افسران کو چن چن کر بطور انعام پر کشش عہدوں پر لگایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر توقیر، انسپکٹر اشتیاق کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن میں براہ راست ملوث ڈی ایس پی پھلروان کواہم عہدہ پرتعینات کر دیا گیا۔ انہوں نے اپنے شدید ردعمل میں کہا کہ جے آئی ٹی اپنی ڈرامہ بازی بند کر کے قاتلوں کے گلوں میں ہار ڈالے اور اپنے گھروں کو جائے۔ جے آئی ٹی نے جو رپورٹ دینی ہے وہ پہلے سے لکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں جو ملزم ہماری طرف سے نامزد کئے گئے تھے جو ڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں بھی وہ قتل عام میں ملوث پائے گئے، یہ وہ مجرم ہیں جنہیں 17جون کے دن ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلتے ہوئے میڈیا نے براہ راست پوری دنیا کو دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے درندہ صفت وزیر اعلیٰ قاتل پولیس افسران کو ترقیاں دے کر شہداء کی روحوں کو بھی تکلیف دے رہے ہیں۔ ایک طرف جوڈیشل کمیشن کو اپنے ٹاؤٹوں کے ذریعے غیر قانونی قرار دلوا نے کی کوشش کر رہے ہیں اور دوسری طرف مجرموں کوخون بہانے کے انعام کے طور پر ترقیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کا کوئی ادارہ تو پنجاب کے حکمرانوں کے ظلم اور بربریت پر انکا ہاتھ روکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے عہدیدار اور کارکن اپنے شہید بھائیوں، بہنوں کا انتقام لینے کیلئے مزید قربانیوں سے دریغ نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ثابت ہو گیا جے آئی ٹی گونگی، اندھی، اور بہری ہے ورنہ قاتل پولیس افسران کوپر کشش تعیناتیاں نہ ملتیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی‎ Joke کمیٹی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top