سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
مرکزی کیبنٹ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی ورکنگ کی رپورٹ لی اور مخصوص امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ اجلاس کی کاروئی رات گئے جاری رہی۔ آخر میں صدر پاکستان عوامی تحریک رحیق احمد عباسی نے بھی مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی مرکزی کیبنٹ سے ملاقات کی اور انقلاب کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے متاثرین وزیرستان (IDPS) کیلئے 12ہزار خوراک کے پیکٹ 14ٹرکوں کے ذریعے روانہ کر دئیے۔ 14 ٹرکوں کے اس قافلے کو ڈاکٹر طاہرالقادری اورانکے بیٹے ڈاکٹرحسن محی الدین نے دعاؤں کے ساتھ روانہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک حسب روایات مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج اور متاثرین کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ افواج پاکستان کی قربانیاں قوم کے ماتھے کا جھومر ہیں اور فوج پوری قوم کا فخر ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اللہ اور عوام کی طاقت سے آئینی اور جمہوری انقلاب چند ہفتوں میں آنے والا ہے، چند روز میں انقلاب کی تاریخ اور طریقہ کار کا اعلان کرونگا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور اہلکار رائے ونڈ کی بجائے ریاست، آئین اور قانون کے وفادار بنیں۔ تحفظ پاکستان بل سے سیاسی مخالفین سے انتقام لیا جائے گا۔ دھاندلی زدہ حکومت آئینی، اخلاقی، جمہوری اور شرعی طور پر حق حکمرانی کھو چکی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن شہباز شریف کی فرعونیت اور تکبر کی بڑی مثال ہے۔ شہداء کے قصاص میں پہلی پھانسی نواز، دوسری شہباز اور پھر رانا ثناء اللہ کو دی جائے گی۔ پاکستان کے چار ہزار خاندانوں نے 18 کروڑ عوام کو غلام بنا رکھا ہے۔
17 جون کو لاہورمیں ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ اور منہاج القرآن سیکرٹریٹ پر ہونے والا پولیس حملہ ریاستی دہشت گردی، قتل وغارت گری اور حکومتی بربریت وتشدّد کی بدترین مثال ہے، جس میں نہتے اور پُرامن شہریوں پر براہِ راست گولیاں چلائی گئیںاور پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نہتی خواتین کوبھی براہِ راست گولیوں کا نشانہ بناتے ہُوئے شہید کر دِیا گیااور قرآن مجید کی بے حرمتی کی گئی۔ سانحہ ماڈل ٹائون لاہور کی شدید ترین الفاظ میں مذمّت کی جاتی ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ہدایت پر پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ملک گیر ریلیاں نکالی گئیں۔ ملک بھر کے 60 شہروں میں پاکستان عوامی تحریک کی ریلیوں میں ہر جگہ ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ ماڈل ٹاؤن میں نکالی گئی ریلی میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھی شرکت کی۔ لاہور میں نکالی گئی ریلی شالا مار چوک سے لاہور پریس کلب تک تھی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ ریلی کی قیادت لاہور کے امیر محمد ارشاد طاہر، قاضی فیض اور حافظ غلام فرید نے کی۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ پاک فوج کا آپریشن ضرب عضب ضرب حق ہے۔ پاکستان کو خارجی اور داخلی دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے پوری قوم فوج کی نظریاتی، سیاسی، اخلاقی اور روحانی حمایت کرے۔ آئی ڈی پیز کیلئے فور ی طور پر خوراک اور ادویات کے 25 ہزار پیکٹ بھیج رہے ہیں، جلد کیمپس کا دورہ کرونگا۔ صوبائی حکومتیں بجٹ میں آئی ڈی پیز کے باعزت قیام اور باوقار بحالی کیلئے فنڈز مختص کریں۔ پنجاب پولیس نے پر امن کارکنوں پر تاریخ کی بد ترین ریاستی دہشت گردی کی ہے۔ قاتل اعلیٰ اور وزیراعظم بتائیں پولیس گاڑیوں میں سادہ لباس والے سینکڑوں گلو بٹ کیوں بھیجے۔
مسیحیوں کے پیشوا، پاپائے روم کی دیگر مذاہب کے ساتھ ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کونسل برائے بین المذاہب مکالمہ (Pontifical Council for Inter-religious Dialogue Vatican City) کی بنیاد پچاس سال قبل 19 مئی 1964 میں رکھی گئی۔ اس سلسلہ میں پاکستان میں سب سے بڑی تقریب کیتھولک چرچ پیس سنٹر لاہور انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل، یو آر آئی انٹرنیشنل، انٹرفیتھ کونسل فار پیس اینڈ ہارمنی پاکستان کے باہمی اشتراک سے مورخہ 21 مئی 2014ء کو منعقد ہوئی، جس کی صدارت آرچ بشپ آف لاہور بشپ سبسٹین فرانسس شا نے کی جبکہ تقریب کے میزبان ڈاکٹر فادر جیمز چنن اور فادر فرانسس ندیم تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کارکنان کو انقلاب کا لائحہ عمل دیتے ہوئے واضح کیا کہ ہر کارکن کل سے ہی میدان عمل میں کود پڑے۔ انہوں نے عوامی انقلاب کونسلز کے قیام کا اعلان کیا۔ گراس روٹ لیول پر ہر یونین کونسل میں 10 اَفراد پر مشتمل عوامی انقلاب کونسلز قائم کی جائیں گی۔ یہ دس افراد کارکنان اور کامریڈ کہلائیں گے جن پر ایک نگران ہوگا۔ 10 عوامی انقلاب کونسلز کا ہیڈ ناظم کہلائے گا، جس کے نیچے کل 110 افراد ہوں گے۔ 10 ناظمین کے اوپر صدر ہوگا اور ہر دس صدور پر ایک امیر مقرر ہوگا جس کے نیچے 10,000 سے زائد افراد ہوں گے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بیت الزہراہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری انسانیت کی فلاح و بہبود اور یتیموں و بے سہاروں کی مدد ایسے انداز میں کر رہے ہیں کہ ان کی عزت نفس مجروح نہ ہو۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت یتیم و بے سہارا بچوں کے ادارہ" آغوش" کے بعد غریب بچیوں کی تعلیم و تربیت اور رہائش کیلئے منفرد اور جدید منصوبے کا ادارہ "بیت الزہراہ" کا قیام ڈاکٹر طاہرالقادری کے ویلفیئر سٹیٹ کے ویژن کی عملی تصویر ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکومت نے میگا کرپشن کی انتہا کر دی ہے۔ سیاسی کرپشن کو جمہوریت کا نام دے رکھا ہے۔ نظام حکومت آئین سے بغاوت، نظام انتخاب ملک و قوم کا دشمن، دوچار حلقوں میں دھاندلی نہیں ملک گیر دھاندلی ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو اپنے جوتوں تلے روندنے والے وزیر اعظم کو معزول کر دینا چاہیے۔ 11 مئی کا پر امن احتجاج عوام کا آئینی حق ہے۔ سیکیورٹی نہیں سیاسی خدشات ہیں۔ حکمران اپنی ذاتی حفاظت پر مامور ہزاروں پولیس اہلکاروں کو ایک روز کیلئے عوام کی حفاظت پر لگا دیں۔ غیر آئینی رکاوٹیں پیدا کرنے والے سن لیں پر امن کارکنوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ وہ 31 وعدے جو آئین پاکستان نے عوام کو حقوق دینے کے متعلق کیے ان میں سے ایک بھی آئین کے مطابق حکومت نے پورا نہ کیا اور نہ پچھلی پیپلز پارٹی کی حکومت نے اور نہ کسی اور حکومت نے۔ اس لیے پورے نہیں کیے کہ اس نظام میں اٹھارہ، بیس کروڑ عوام کی جگہ ہی نہیں ہے، یہ مخصوص اشرافیہ کا نظام ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے تاجر، سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے وفود سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی، بے روزگاری، نا انصافی اور لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عوام گردے فروخت اور خودکشیوں پر مجبور ہیں۔ یزیدی نظام کے خاتمے اور حسینی نظام کو نافذ کرنے کیلئے ڈٹ جانے کی ضرورت ہے۔ جھکنے کا نہیں بلکہ بڑھ کر حقوق چھین لینے کا وقت آ گیا ہے۔ ریاست مدینہ کا نظام لائیں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری اقلیتوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں ان کے سنگ ریاست بچاؤ کی جنگ لڑیں گے۔ 11 مئی کو جماعت انقلاب کی اقامت کہی جائے گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ڈی چوک کا دھرنا انقلاب کی اذان تھی۔ 11 مئی کو ملک گیر احتجاج کے ذریعے جماعت انقلاب کی اقامت ہو گی۔ اقامت اور جماعت کے درمیان زیادہ وقت نہیں ہوتا اس لئے صف بندی کے بعد جلد جماعت کھڑی ہو جائے گی۔ جماعت انقلاب کے قیام کے بعد مذاکرات نہیں ہونگے۔ سیاسی دہشت گردوں اور ریاستی ڈاکوؤں سے اقتدار لے کر پر امن طریقے سے عوام کو منتقل کر دیا جائیگا۔
خرم نواز گنڈاپور نے مظاہرے کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان کی عزت و وقار کے ساتھ پاکستان کا استحکام و تمکنت اور عوام کا تحفظ اور خوشحالی وابستہ ہے۔ مضبوط فوج ہی پاکستان کے تحفظ کی ضمانت ہے۔ تحفظ پاکستان کیلئے پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے اس لیے پاک آرمی پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ حکومت وقت خاندانی آمریت کو رواج دینے کیلئے ریاستی اداروں کو روندنے کی جس روش پر چل رہی ہے وہ گھناؤنی سازش ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سیاست دوبارہ ریاست کو روندنے کی تیاریاں کر رہی ہے مگر قوم ایسا ہر گز نہیں ہونے دے گی۔ عوام سیاست کو فرعون بننے دیں گے اور نہ ہی ریاست کے ستونوں کو گرنے دیا جائے گا۔ آئین میں دئیے حقوق واپس لینے کیلئے عوام 11 مئی کو تیاری کے ساتھ نکلیں۔ گھروں میں جلنے مرنے سے کچھ نہیں ملے گا، غاصبوں سے حق چھیننا ہوں گے۔ ریاست کے تحفظ کا آئیندہ لائحہ عمل11 مئی کو دونگا۔
3.6M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.