نظامتِ دعوت

دروس عرفان القرآن (پاکستان کی تبلیغی تاریخ کا اہم کارنامہ) | شیڈول دروس قرآن 2006ء | شیڈول دروس قرآن 2007ء

اسلام جہاں فرد کے اندر باطنی طہارت کا اہتمام کر کے اسے انقلاب آشنا کرتا ہے۔ وہاں اس کے ظاہر میں رونما ہونے والے واقعات اور امکانات کو بھی انقلابی تبدیلیوں سے ہمکنار کرتا ہے چونکہ اللہ ہی پوری کائنات کا بلاشرکت غیرے حاکم مطلق ہے۔ لہذا اس کا منشاء ہے کہ کرہء ارض پر صرف اسی کاحکم چلے۔ ارشاد فرمایا:

فَيَکُونُ الدِّيْنُ کُلُهُ لِلّٰهِ
”اور دین سارے کاسارا اللہ ہی کا ہو جائے“

چنانچہ حکم خداوندی کے تحت تمام انبیاء و رسل اپنے اپنے دور میں دعوت الی اللہ کا فریضہ سرانجام دیتے رہے ہر نبی اور پیغمبر اپنی اپنی قوم کو توحیدکی دعوت دیتا رہا اور شرک سے روکتا رہا۔ رسول کا تو معنی ہی اللہ کا پیغام لوگوں تک پہنچانا ہے ہر نبی اور رسول ”داعی الی اللہ“ ہوتا ہے۔ عمل دعوت نہ صرف سنت انبیاء ہے بلکہ سنت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ہے۔ ارشاد باری ہے:

اُدْعُ اِلٰی سَبِيْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَتِ
”اے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انہیں اپنے رب کی طرف بلایئے حکمت کے ساتھ“

دوسر ے مقام پر ارشاد فرمایا:

إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًاO وَدَاعِيًا إِلَى اللَّهِ بِإِذْنِهِ
”(اے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیشک ہم نے آپ کو گواہی دینے والا، خوشخبری سنانے والااور اس کے حکم سے اللہ کی طرف دعوت دینے والا بنا کر بھیجا۔“

اللہ تعالیٰ نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جس منصب دعوت پر فائز فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی حیات اقدس کا ہر لمحہ اس فریضے کو احسن ترین ادائیگی میں گزارا۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ظاہری حیات اقدس کی بعد فریضہ امت مصطفوی کے ذمہ لگایا گیا۔ ارشاد فرمایا۔

كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّة أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ
”تم بہترین امت ہو جو سب لوگوں (کی راہنمائی) کےلئے ظاہر کی گئی تم بھلائی کاحکم دیتے ہو اور برائی سے روکتے ہو۔“

عمل دعوت کی برکت یہ ہے کہ اس سے امت ”خیر امۃ“ یعنی بہترین امت کے دائرہ میں شامل ہو جاتی ہے۔


علامہ اِرشاد حسین سعیدی (سینئر نائب ناظم، دعوت) ہمدرد ہال راولپنڈی میں ماہانہ درسِ عرفان القرآن دیتے ہوئے

عملِ دعوت اور تحریکِ منہاج القرآن

  • تحریکوں کی زندگی میں دعوت کو کلیدی حیثیت حاصل رہی ہے۔ تحریکوں کی ناکامی اور کامیابی کا انحصار بہت حد تک دعوت کی موثریت و غیرموثریت پر ہوتا ہے۔ یہ بات اظہرمن الشمس ہے کہ عمل دعوت کا فقدان بالاخر تحریکوں کی ناکامی کا باعث بنتا ہے۔
  • آج کے اس پرفتن دور میں تحریک منہاج القرآن بھی اسی فریضہ دعوت کو بپا کرنے کےلئے میدان کارزار میں اتری ہے۔ تحریک کے عناصر خمسہ کی روشنی میں عمل دعوت ان چار نکات پر مشتمل ہے۔
  1. فکر آخرت اصلاح باطن اور رضائے الہی کا حصول
  2. ایمان وعقیدہ کا تحفظ اور عشق رسالت کافروغ
  3. عصر حاضر میں اسلام کی تعبیرنو
  4. مصطفوی انقلاب اور اقامت دین

1981ء میں جب تحریک کی دعوت کا آغاز ہوا تو اس وقت سیاسی اعتبار سے ملک میں مارشل لاء کا دور دورہ تھا۔ عوام شخصی آمریت کے زیر تسلط تھی۔ ان حالات میں مذہبی اجارہ داروں نے عوام کو دین سے مزید دور کر دیا تھا۔ دینی دعوت اور اصلاح احوال کا کام کرنے والوں نے قرآن و سنت کے قوی دلائل کی بجائے اپنی دعوت و خطابت کا سارا انحصار ترنم، شاعری اور خوش آوازی پر کر رکھا تھا۔ روحانی حوالے سے وارثان طریقت اور سجادہ نشینان نے تصوف و روحانیت کو کاروبار بنا لیا تھا۔ صوفیاء کی اصل تعلیمات کی بجائے تصوف کا تمام انحصار دم، تعویذ اور جھوٹی سچی کرامات پر تھا۔ نتیجتاً پڑھی لکھی نوجوان نسل ان کاروباری علماء اور مشائخ کے کردار سے متنفر ہو کر دین سے دور ہوتی جا رہی تھی۔ ان حالات میں قائد تحریک شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنی دعوت کا آغاز سلسلہ دروس قرآن سے کیا جو کہ عام روایتی انداز سے بالکل ہٹ کر تھا۔ آپ کے دروس علمی اعتبار سے قرآن و حدیث کے دلائل سے مزین اور روحانی چاشنی سے بھرپور ہوتے تھے۔ جدید سائنسی حوالے سے دین کی تشریح و تعبیر اور دل میں اتر جانے والے انداز بیان نے پڑھے لکھے احباب کو بالعموم اور نوجوان نسل کو بالخصوص متاثر کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے بہت کم عرصہ میں یہ دعوت جنگل میں آگ کی طرح ہر طرف پھیلنے لگی اور جوک در جوک لوگ تحریک میں شمولیت اختیار کرنے لگے۔ مزید یہ پیغام بانی وسرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خطابات، کتب وکیسٹس، سیمینارز اور کانفرنسز کی شکل میں نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ممالک پوری دنیا میں پھیل گیا۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل یونیورسٹی سے فارغ التحصیل علماء اور سکالرز نے بھی تحریکی دعوت کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ ملک کے اندر اور باہر بڑے بڑے اجتماعات، کانفرنسز اور سیمینارز میں اپنے خطابات اور مقالہ جات کے ذریعے منہاجیئنز نے لاکھوں افراد تک تحریکی فکر کو پہنچا کر انہیں باقاعدہ مشن سے وابستہ کیا۔


علامہ رانا محمد ادریس (مرکزی ناظم دعوت) فوجی شادی ہال، پاکپتن شریف میں ماہانہ درسِ عرفان القرآن دیتے ہوئے

نظامتِ دعوت کا باقاعدہ قیام

1993ء میں جب اس سارے کام کو منظم کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی تو باقاعدہ نظامت دعوت کا قیام عمل میں لایا گیا۔ پھر شب و روز غوروفکر کے بعد عمل دعوت کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنانے کےلئے مختلف لائحہ عمل اور ورکنگ پلان پر کام ہوا اور مندرجہ ذیل ذرائع دعوت کو خاص اہمیت دی گئی:

  1. خود داعی کی ذات اور کردار کا عملی نمونہ
  2. لوگوں سے ملاقات اور ان کے رسم و رواج و خوشی وغمی کے موقع پر شرکت
  3. مختلف سلسلہ وار محافل کا قیام اور مختلف تقریبات اور سیمینارز کا اہتمام کرنا
  4. لائبریریوں کے قیام، کیبل نیٹ ورک و انٹرنیٹ پروگرام کے ذریعے دعوت کا فروغ
  5. خاص طور پر حضور قائدانقلاب کی کتب وکیسٹس کی اشاعت کو اہمیت دی گئی۔


علامہ رانا محمد ادریس (مرکزی ناظم دعوت) ندیم میرج ہال، میرپور میں ماہانہ درسِ عرفان القرآن دیتے ہوئے

درج بالا بنیادوں پر کی گئی دعوت کی تفصیل درج ذیل ہے:

آغازِ دعوت اور دروسِ قرآن

17 اکتوبر 1980ء میں ادارہ منہاج القرآن کا قیام عمل میں آیا۔ ادارہ کی دعوتی سرگرمیوں کا آغاز بانی تحریک نے ڈاکٹر محمد علی کے گھر شادمان لاہور میں 15 روزہ درس قرآن سے کیا جو بعدازاں سامعین کی کثیر تعداد کے باعث مسجد رحمانیہ شادمان میں منتقل کیاگیا۔ ابتداء تحریک کی دعوت کو قبول کرنے والے افراد کی تعداد گیارہ تھی جو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتے ہوئے ہزاروں افراد تک جا پہنچی ہے۔ دعوت کے اسی عمل کو آگے بڑھانے کیلئے لاہور کے بعد کراچی اور اسلام آباد میں ماہانہ درس قرآن مجید کا آغاز کیاگیا اور اس کے بعد کوئٹہ اور پشاور میں دروس قرآن شروع کئے گئے۔

خطبہ جمعۃ المبارک

19 فروری 1982ء میں جامع مسجد اتفاق ماڈل ٹاؤن میں محترم میاں محمد شریف (مرحوم) کی خصوصی درخواست پر خطبہ جمعۃ المبارک کا آغازکیا جو کہ مارچ 1989ء تک تقریبا 7 سال تک جاری رہا۔ بعد ازاں جمعۃ المبارک کا اجتماع منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں منتقل ہوگیا۔ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ قائد تحریک کے خطبہ جمعہ میں حاضرین ملک کے طول و عرض سے کشاں کشاں حاضر ہوتے تھے۔

دروسِ تصوف

11 اپریل 1982ء کو سلسلہ وار پندرہ روزہ دروس تصوف کا آغازہوا جس کے ذریعے اس مادی دور میں روحانیت کے متلاشی اوررروحانی ذوق رکھنے والے حلقوں میں نہ صرف تحریک کی دعوت کو بہت فروغ ملا بلکہ اس سے تشنگان کی روحانی سیرابی بھی ہوئی۔

فہم القرآن

11 اپریل 1983ء کو پاکستان ٹیلی ویژن پر قائدانقلاب کا پروگرام فہم القرآن کے نام سے شروع ہوا۔ اس پروگرام کو عوام وخواص میں اتنی مقبولیت ملی کہ لوگ ہفتہ بھر اس پروگرام کا انتظار کرتے اور اپنی جملہ مصروفیات چھوڑ کر ہمہ تن گوش ہو کر TV کے آگے بیٹھ جاتے۔ یہ پروگرام لاکھوں کروڑوں افراد تک دعوت دین کو پہنچانے کا باعث بنا۔

میلاد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنسز

تحریک منہاج القرآن نے مرکزی ضلعی اور صوبائی سطح پر میلاد مصطفیٰ کانفرنسز کا انعقاد کیا جن میں شیخ الاسلام مدظلہ العالی نے بذات خود اور کئی منہاجیئنز نے اپنے خطابات کے ذریعے تحریک کی دعوت کو عوام الناس تک پہنچایا۔ ان کانفرنسز کے ذریعے امت مسلمہ میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تصور کو فروغ دیا گیا اور بارگاہ رسالتماب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے امت کے تعلق کو مضبوط اور مستحکم کیاگیا۔

بیرونِ ملک دورہ جات

شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تحریک میں دعوت کے فروغ کےلئے بیرون ملک دورہ جات کے دوران بڑے بڑے سیمینار اور کانفرنسز سے خطاب کیا۔ بطور خاص ویمبلے کانفرنس لندن میں منعقد ہوئی جو ویمبلے کی تاریخ کی سب سے بڑی کانفرنس تھی۔ بیرون ملک دورہ جات کے دوران کئی غیرمسلموں نے قائد محترم کے ہاتھ پر قبول اسلام کرنے کی سعادت حاصل کی۔ اس وقت پاکستان سے باہر دنیا کے 85 ممالک میں تحریک منہاج القرآن کا باقاعدہ نیٹ ورک موجود ہے جس کے ذریعے تحریک کی دعوت فروغ پا رہی ہے۔ (تفصیل کیلئے نظامت امور خارجہ کی رپورٹ ملاحظہ فرمائیں)

فروغِ عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنسز

فروغ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنسز کے سلسلے کا آغاز 14 اپریل 1994ء کو سب سے پہلے کشتہ عشق حضرت خواجہ غلام فرید کے شہر کو ٹ مٹھن شریف سے کیا اور بعد ازاں ملتان، میلسی، وہاڑی، میانچنوں، علی پور، روہیلانوالی، ملتان کالج (نشتر کالج) خانیوال اور اس کے علاوہ مختلف مقامات پر فروغ عشق مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنسوں سے خطابات فرمائے اور بعد ازاں شرقپور شریف، سرگودھا، دوڈی، میانوالی، بھور شریف اور دیگر کئی علاقہ جات میں آپ نے خطابات فرمائے۔

سیمینارز کا انعقاد

فروغ دعوت کےلئے تحریک کے زیراہتمام مختلف مواقع پر مرکزی، صوبائی اور ضلعی سطح پر سیمینارز کا انعقاد ہوتا رہا جیسا کہ قدوۃ الاولیاء سیمینار، شاہ نقشبند سیمینار، آفتاب چشت سیمینار وغیرہ کے ذریعے معاشرے کے اہم اور پڑھے لکھے لوگوں تک دعوت کو پہنچایا گیا۔


علامہ اِرشاد حسین سعیدی (سینئر نائب ناظم، دعوت) ہمدرد ہال راولپنڈی میں ماہانہ درسِ عرفان القرآن دیتے ہوئے

دراساتِ قرآن

ملکی سطح پر علماء کونسل کے زیراہتمام دس روزہ دراسات قرآن کا اہتمام کیا گیا جس کا باقاعدہ آغاز مارچ 1991ء میں ہوا جس میں پورے پاکستان سے جید علماء کے کل 150 مندوبین نے شرکت کی اور یہ دراسات قرآن مختلف موضوعات پرمشتمل تھے جن میں عقائد، تصوف، ایمانیات وغیرہ شامل تھے۔

مجلہ جات کا کردار

تحریک کی طرف سے شائع ہونے والا ممتاز اردو مجلہ ماہنامہ ”منہاج القرآن“ جس کی اشاعت کا باقاعدہ آغاز اپریل 1987ء میں ہوا یہ مجلہ تحریک کی فکر، نظریہ اور عملی جدوجہد اور مقاصد کا ترجمان ہے۔ یہ ماہنامہ پاکستان کے دینی رسائل میں کثیر الاشاعت ہے۔ علاوہ ازیں تحریک کی طرف سے 15 روزہ تحریک، ماہنامہ ”دختران اسلام “ ماہنامہ ”العلماء“ اور ماہنامہ ”مصطفوی “ بھی شائع ہوتا رہا جن کے ذریعے تحریک کی دعوت کو ملک اور بیرون ملک پھیلایا گیا ہے۔

اخبارات و رسائل

تحریک منہاج القرآن کے مشن کے فروغ اور قائد تحریک پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تعارف میں قومی اخبارات اور مختلف میگزین نے اہم کردار ادا کیا۔ان اخبارات و رسائل میں روزنامہ نوائے وقت، روزنامہ جنگ، روزنامہ مغربی پاکستان، روزنامہ سعادت فیصل آباد، روزنامہ امروز، ماہنامہ سیارہ ڈائجسٹ، ہفت روزہ فیملی، ندائے ملت، مختلف اخبارات کے سنڈے میگزین، ماہنامہ ضیائے حرم اور مختلف دینی رسائل نمایاں ہیں۔

کتب و کیسٹ لائبریریز

تحریک کی دعوت کا سب سے بڑا ذریعہ قائد تحریک کی تصانیف اور آپ کے خطابات کے ریکارڈ شدہ کیسٹس ہیں۔ اس وقت تقریباً 300 شائع ہو چکی ہیں اور 5000 سے زائد آڈیو ویڈیو اور سی ڈیز کی صورت میں ہزاروں موضوعات پر خطابات اور لیکچرز محفوظ ہیں۔ ان تصانیف اور کیسٹس پر مشتمل لائبریریز پوری دنیا میں قائم ہیں ان کتابوں اور کیسٹوں کے ذریعے نہ صرف ملک پاکستان میں بلکہ دنیا کے کونے کونے میں تحریک کی دعوت کو پہنچایا گیا۔

نظامتِ دعوت کی 25 سالہ کارکردگی کا اِجمالی خاکہ

نمبرشمار ذرائعِ دعوت 85-1981 90-1986 95-1991 00-1996 05-2001 ٹوٹل
1 دروسِ قرآن 63 75 33 34 20 225
2 دروسِ تصوف 58 81 9 86 234
3 دروسِ حدیث 1 59 25 1 29 115
4 کیسٹس 415 615 571 598 349 2548
5 خطباتِ جمعہ 200 200 200 200 200 1000
6 پی ٹی وی پروگرام 8 9 9 5 31
7 روحانی اِجتماعات 3 9 11 15 7 45
8 محافلِ میلاد 35 90 150 135 97 507

دروسِ قرآن کا دوسرا مرحلہ : دروسِ عرفان القرآن

اگست 2004ء میں پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ترجمۃ القرآن، تفسیر اور حدیث کے علمی تحقیقی کام کی بے پناہ مصروفیت کے باعث ملک بھر میں درس قرآن کی ذمہ داری اپنے تربیت یافتہ منہاجینز کے سپرد کی۔ قائد محترم نے محترم رانا محمد ادریس منہاجین کو نظامت دعوت کے زیرانتظام پورے ملک میں دروس عرفان القرآن کے حلقہ جات کو ازسرنومنظم کرنے کا حکم صادر فرمایا۔ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے منہاجینز کی ایک ٹیم نے ملکر شبانہ روز جدوجہد کے بعد آج ملک بھر میں 65 سے زائد مقامات پر مستقل بنیادوں پر ماہانہ دروس عرفان القرآن قائم کر دیئے ہیں ان کے علاوہ بھی بیسیوں مقاما ت پر منہاجین ماہانہ بنیادوں پر تحریک کے فروغ کی خاطر دعوتی پروگرام منعقد کر رہے ہیں۔

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نعلین پاک کے صدقہ سے ان دروس عرفان القرآن کے پروگراموں کو غیر معمولی پذیرائی اور قبولیت میسر آ رہی ہے۔ مادیت پرستی کے اس دور میں ہر ضلع اور تحصیل میں ہزاروں افراد ان دروس قرآن میں شریک ہو رہے ہیں۔ ملک بھر میں یہ دروس عرفان القرآن تحریک منہاج القرآن کی نہ صرف پہچان بن چکے ہیں بلکہ تحریکی وتنظیمی سطح پر کام کی بحالی کا سبب بن رہے ہیں۔ ان شاءاللہ تعالی دروس قرآن کے یہ پروگرام ملک بھر میں تحریک کی پہچان نہ صرف بحال کریں گے بلکہ اسے نئی اٹھان بھی عطا کریں گے۔

پنجاب

صوبہ پنجاب کی درج ذیل تحصیلوں میں سلسلہ وار دروسِ قرآن جاری ہیں:
صادق آباد رحیم یارخان اٹک حضرو فتح جنگ
حافظ آباد جلال پور بھٹیاں چکوال سیالکوٹ خانیوال
ڈی جی خان تونسہ شریف راجن پور کوٹ مٹھن سرگودھا
شاہ پور اوکاڑہ رینالہ خورد حویلی لکھا دولتالہ
منڈی بہاؤالدین اسلام آباد راولپنڈی لاہور شالیمار ٹاؤن
راوی ٹاؤن واہگہ ٹاؤن عزیزبھٹی ٹاؤن کینٹ ٹاؤن داتاگنج بخش ٹاؤن
نشترٹاؤن سمن آباد ٹاؤن مانگا منڈی میانوالی پپلاں
جہلم دینہ پنڈدادنخان سوہاوہ لودھراں
ٹوبہ ٹیک سنگھ بھکر پاکپتن شریف نورپور عارفوالا
گجرات سرائے عالمگیر ڈنگہ گوجرانوالہ بورے والا
چیچہ وطنی ساہیوال

سندھ

صوبہ سندھ کی درج ذیل تحصیلوں میں سلسلہ وار دروسِ قرآن جاری ہیں:
حیدر آباد شہداد پور سعید آباد دادو گھوٹکی

سرحد

صوبہ سرحد کے درج ذیل اضلاع میں سلسلہ وار دروسِ قرآن جاری ہیں:
ہری پور ایبٹ آباد کوہاٹ

آزاد کشمیر

آزاد کشمیر کے درج ذیل اضلاع میں سلسلہ وار دروسِ قرآن جاری ہیں:
میرپور بھمبر


علامہ اِرشاد حسین سعیدی (سینئر نائب ناظم، دعوت) ہمدرد ہال راولپنڈی میں ماہانہ درسِ عرفان القرآن دیتے ہوئے


علامہ اِرشاد حسین سعیدی (سینئر نائب ناظم، دعوت) رحیم یار خان میں ماہانہ درسِ عرفان القرآن دیتے ہوئے


سرائے عالمگیر میں ماہانہ درسِ عرفان القرآن کے شرکاء


سرائے عالمگیر میں ماہانہ درسِ عرفان القرآن کے میزبان
سید باسط عمران (منہاجین) ناظم تحریک منہاج القرآن سرائے عالمگیر

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top