پاکستان میں خوراک کا بحران شدت اختیار کررہا ہے: ڈاکٹر حسین قادری

زرعی ملک پاکستان خوراک کے بحران میں مبتلا ملکوں کی فہرست میں شامل ہو چکا
10 سالہ زرعی پالیسی بنائی جائے جس میں آبی ذخائر کی تعمیر سرفہرست ہو
صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل کا خوراک کے عالمی دن کے موقع پر بیان

Dr Hussain Mohi ud Din Qadri

لاہور (16 اکتوبر 2023ء) منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر، معاشی ماہر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خوراک کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ زرعی ملک پاکستان خوراک کے بحران میں مبتلا ملکوں کی فہرست میں شامل ہو چکا ہے۔ کروڑوں افراد خوراک کی کمی کا شکار ہیں، اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن اورورلڈ فوڈ پروگرام آئندہ مہینوں میں پاکستان میں خوراک کے بحران میں شدت آنے کی نشاندہی کرچکے ہیں۔ ہمارے پالیسی ساز اس اہم مسئلہ پر سنجیدہ توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود ہمارا زرعی شعبہ ملکی آبادی کی ضروریات پوری نہیں کرپارہا، ہر سال اربوں روپے کی گندم درآمد ہورہی ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث خوراک کے اعتبار سے عدم تحفظ بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی بحران کی وجہ سے اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں۔ مہنگائی اور گرانی کی وجہ سے کروڑوں پاکستانی بالخصوص بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لمحہ فکریہ ہے کہ زرعی شعبہ کو فعال بنانے کی بجائے پاکستان جیسا غریب ملک ہر سال اربوں ڈالر کی خوراک درآمد کررہا ہے جبکہ قیمتی زرمبادلہ زراعت کی ترقی کے لئے استعمال ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 10 سالہ زرعی پالیسی بنائی جائے جس میں آبی ذخائر کی تعمیر سرفہرست ہو۔ انہوں نے کہا کہ پانی کا ضیاع اور آبی ذخائر کی عدم دستیابی کی وجہ سے بھی زرعی پیداوار سکڑرہی ہے۔ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش نہ بڑھانے کے باعث ہر سال سیلاب اور بارشوں سے ہمارے زرعی شعبہ کو ناقابل نقصان پہنچتا ہے، آبی ذخائر تعمیر کر کے ہم پانی کے خزانے کو زرعی پیداوار میں اضافہ کیلئے بروئے کار لا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنے دستیاب مالی وسائل کا زیادہ تر حصہ زراعت کی ترقی اور پیداوار بڑھانے پر خرچ کرنا ہو گا۔ اگر اس مسئلہ پر قابو نہ پایا گیا تو زرعی سرگرمیاں مزید سکڑیں گی اور بے روزگاری کا مزید طوفان آئے گا اور سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہو گا۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top