سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
امیر تحریک فیض الرحمن درانی نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو فکری دوام حاصل ہے کہ 36 سالہ سفر ان کی کامیابیوں کا گواہ ہے۔ آج بھی ان کی فکری جہت بہت واضح ہے۔ آج سے 36 سال قبل شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قرآن و حدیث کی روشنی میں جن شرور و فتن کی پیش گوئی کی تھی آج وہ اسی طرح رونما ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور اس کے ذیلی فورم اور شعبہ جات دنیا بھر میں قائم ہو چکے ہیں، 36 سال قبل شروع ہونے والا ادارہ دنیا کے 100 ممالک میں اپنا وجود رکھتا ہے، یہ شیخ الاسلام کی سب سے بڑی تنظیمی کاوش ہے۔
تحریک منہاج القرآن کے قیام کے 36 سال مکمل ہونے پر یوم تاسیس کی پروقار تقریب 16 اکتوبر 2016ء کو مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی۔ صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ پروگرام میں تحریک کے دیرینہ عہدیداروں و رفقاء، بانی اراکین، شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء، اور اسیران انقلاب و زخمیوں سمیت سینکڑوں کارکنان نے تحریکی جوش و جذبہ سے شرکت کی۔ خواتین کی بڑی تعداد بھی اس پروگرام میں شامل تھی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے عاشورہ محرم الحرام کی شب مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ ’’پیغام شہادت امام حسین علیہ السلام کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہادت امام حسین علیہ السلام کے بعد کائنات انسانی کو دو کردار مل گئے، یزیدیت جو بد بختی، ظلم، استحصال، جبر، تفرقہ پروری، قتل و غارت گری اور خون آشامی کا استعارہ بن گئی اور حسینیت صبر، شکر، عدل، امن، وفااور تحفظ دین مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی علامت ٹھہری۔
منہاج القرآن ویمن لیگ اور خانہ فرہنگ ایران کے اشتراک سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں بنت علی سیدہ زینب سلام اللہ علیہا سیمینار کا انعقاد کیا گیا، سیمینار کی صدارت منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے کی۔ خانہ فرہنگ ایران سے مسز بانی اسدی اور مسز اکبر برخورداری بطور مہمان خصوصی شریک ہوئیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے خطاب میں کہا کہ امت مسلمہ کی خواتین کو سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کی صفات میں ڈھل کر انکے کردار کا مظہر بننا ہو گا۔ سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کی شخصیت کو آئیڈیل بنائے بغیر آئندہ نسلوں کے مستقبل کو تابناک بنانا ممکن نہ ہو سکے گا۔
یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ منہاج القرآن، عوامی تحریک اور ایم ایس ایم کی جدوجہد علم اور امن کیلئے ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں 14 کارکنوں کی لاشیں اٹھانے کے باوجود بندوق نہیں اٹھائی۔ پاکستان میں صرف ڈاکٹر طاہرالقادری کے کارکن نظریے کے اوپر کھڑے ہیں، یہ حسینی قافلہ یزید کی باطل فکر کو شکست دے گا، انقلاب آ کر رہے گا، لٹیرے، کرپٹ اور قاتل نظام کے سرپرست ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ماضی کا حصہ اور قصہ بنیں گے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے لندن میں پریس کانفرنس کی، جس میں انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاون کے ذمہ داروں کو عالمی اداروں کے کٹہرے میں لانے کے حوالے سے تفصیلات میڈیا کو بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ادارے حکمرانوں کی گرفت میں ہیں، جنہوں نے انصاف کا قتل عام کر رکھا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاون کا بروقت انصاف نہ ملنے پر ہمیں آج ہمیں مجبورا بین الاقوامی اداروں میں دستک دینا پڑی۔ ہم پاکستان میں بھی انصاف کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ بین الاقوامی اداروں میں انصاف کا دروازہ اس لیے کھٹکھٹایا ہے کہ یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت لاہور (مرکزی قربان گاہ) میں 15 سو سے زائد جانوروں کی قربانی دے کر سنت ابراہیمی کو ادا کیا گیا۔ گوشت ایک نظم کے تحت غریبوں، یتیموں اور ضرورت مندوں میں تقسیم کیا گیا۔ ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن سید امجد علی شاہ نے مرکزی قربان میں مستحق افراد میں گوشت تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ منہاج ویلفیئر بلاامتیاز رنگ و نسل، جنس و مذہب، خدمت انسانیت کیلئے کوشاں ہے۔ ملک بھر میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت 5 ہزار سے زائد جانور ذبح کیے گئے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے راولپنڈی میں قصاص اور سالمیت مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہ آرمی چیف نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کا وعدہ کیا تھا، انہیں یاد کرا رہا ہوں کہ آپ اپنا وعدہ کب وفا کر رہے ہیں؟ ہم آرمی چیف سےانصاف کی بھیک نہیں مانگ رہے بلکہ انہیں وعدہ یاد دلا رہے ہیں، ریاستی دہشتگردی کا خاتمہ بھی ان کی ذمہ داری ہے، ہم آئین و قانون اور شریعت کے مطابق اپنے شہداء کا قصاص چاہتے ہیں، قصاص سے کم کچھ بھی قبول نہیں۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کے زیراہتمام 27 سے 29 اگست 2016 کو سٹوک آن ٹرینٹ (Stoke on Trent) میں سالانہ تین روزہ ’الہدایہ یوتھ کیمپ‘ کا انعقاد کیا جس میں یورپ اور برطانیہ سے سینکڑوں طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ کیمپ کا مقصد یورپ اور برطانیہ میں مقیم مسلمان نوجوانوں کو شدت پسندی، بنیاد پرستی اور اسلام فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحانات اور ان کے تدارک کے بارے میں علمی و عملی آگاہی فراہم کرنا تھا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کراچی اور کوئٹہ کے قصاص وسالمیت پاکستان احتجاجی دھرنوں کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قصاص و سالمیت پاکستان تحریک کی کامیابی سے شہدائے ماڈل ٹاؤ ن کے ساتھ ساتھ سانحہ اے پی ایس پشاور، سانحہ کوئٹہ، سانحہ گلشن اقبال پارک لاہور، سانحہ واہگہ بارڈر، سانحہ بلدیہ کراچی اور سانحہ کار سازکے شہداء کے ورثاء کو انصاف ملے گا اور پھر کسی امیر کو کسی غریب کو اپنے اقتدار کے لیے کچلنے کی جرات نہیں ہو سکے گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور سے 105 شہروں کے احتجاجی دھرنوں کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل شریف سن لے اگر چاہیں تو 7 دن کے اندر 17 جون کا بدلہ لے سکتے ہیں مگر میں نے ساری عمر امن کا درس دیا ہے۔ اس لیے ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ پنجاب دہشت گردوں کا نظریاتی درالخلافہ ہے، وزیرستان سے دہشت گردی ختم ہو گئی پنجاب سے کب ہو گی۔ نواز شریف کا وجود پاکستان کی سالمیت کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔ نواز شریف کو انڈیا اقتدار میں لایا کس کس ملک نے نواز شریف کو اقتدار میں لانے کیلئے کام کیا سب جانتا ہوں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صدارت میں منہاجینز پارلیمنٹ کا اجلاس 14 اگست 2016 کو مرکزی سیکرٹریٹ لاہور الصفہ ھال میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن اور منہاج یونیورسٹی لاہور کے سیشن 1991 سے 2016 تک کے سیشنز کے فاضلین شریک تھے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ’مکانۃ الرسالۃ و حجیۃ السنہ‘ کے موضوع پر درسِ حدیث دیتے ہوئے کہا کہ دین کے اصول و فروع اور اعتقادیات و عملیات کی بنیاد قرآن اور احادیث ہیں۔ یہ دونوں واجب الاعتقاد اور واجب العمل ہونے میں مساوی درجہ رکھتے ہیں۔ احادیث سے انکار کے بعد، قرآن پر ایمان کا دعویٰ باطل ہے۔ قرآنِ مجید نے بیسیوں آیات میں اطاعتِ الٰہی کے ساتھ، اطاعت و اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بھی حکم دیا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے لاہور مال روڈ پر عوامی تحریک کے زیراہتمام منعقدہ قصاص مارچ اور دھرنے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج شہدائے ماڈل ٹاؤن کے خون کا قصاص لینے اور پانامہ لیکس کے کرپٹ کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی تحریک کا با ضابطہ آغاز کر دیا، اب آل شریف کے اقتدار کا خاتمہ ہو گا اور انڈیا کے سوا انہیں کوئی پناہ نہیں دے گا۔ حکمران اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں کہ میرے بغیر بھی میرے کارکنوں کا کیا جذبہ ہے جب اس تحریک میں میں شامل ہوں گا تو پھر قاتلوں اور قومی خزانے کے لٹیروں کی گرفتاریاں ہو گی اور وہ اپنے انجام سے دو چار ہوں گے۔
فیڈرل کونسل کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کرپشن اور دہشتگردی کے گٹھ جوڑ کو توڑنے کیلئے ’’آل شریف‘‘ کے اقتدار کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ انہوں نے شریف برادران کو مشور ہ دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ وقت جاتی امراء میں گزاریں تاکہ برا وقت آنے پر وہ دس منٹ کے اندر واہگہ بارڈر کراس کر کے ہیلی کاپٹر پر اپنے سیف زون میں پہنچ سکیں۔
3.6M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.