پاکستان کی کروڑوں مظلوم خواتین ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں اپنا حق لے کر دم لیں گی۔ نصرت امین

مورخہ: 28 مارچ 2014ء

پاکستان عوامی تحریک کی ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت میں بڑا حصہ خواتین کا ہو گا

پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ اسلام آباد سٹی کی صدر نصرت امین نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا چوروں، لٹیروں اور وڈیروں سے کوئی مطالبہ نہیں بلکہ انکی طاقت تو بیواؤں، یتیموں کے آنسو اور غریبوں کی سسکیاں ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری قوم کو انقلاب کا جو پیغام دے رہے ہیں اسکی تقلید کرنا ہو گی۔ عوام کو امن اور دہشت گردی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا پیغام امن، اسلام اور پاکستان کیلئے ہے اس پر عملدرآمد سے ہی ملک میں دائمی امن قائم ہو گا۔ پاکستان عوامی تحریک ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت قائم کرنے کیلئے کوشاں ہیںانشا اللہ اس میں بڑا حصہ خواتین کا ہو گا۔ پاکستان کی کروڑوں مظلوم خواتین اپنا حق لے کر دم لیں گی۔ پاکستان چند خاندانوں کیلئے نہیں بلکہ غریب مسلمانوں کیلئے بنایا گیا تھا۔ جاگیر دار، وڈیرے، سرمایہ دار اور نااہل سیاستدان پچھلے 66 سالوں سے غریبوں کے حقوق سے کھیل رہے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کی بیداری شعور مہم اور تبدیلی کی تحریک اب انقلاب کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ غریب عوام اور لاکھوں خواتین ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں اکڑی گردنوں سے سریے نکال دیں گے۔ وہ گذشتہ روز منہاج مدینہ ہال میں خواتین کے ایک اہم اجلاس سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ عورت کو حقوق دینے کا واویلا مچانے والوںکو معلوم ہونا چاہیے کہ اسلام نے عورت کو چودہ صدیاں قبل ممبر پارلیمنٹ بنایا جبکہ مغرب نے 1929 میں عورت کو ووٹ کا حق دیا۔ مادر پدر آزادی کو حقوق کا نام دینا کسی طور پر درست عمل نہیں ہے۔ قیام پاکستان کے 66 سال بعد بھی قرآن سے شادی، کاروکاری اور مختلف شکلوں میں عورت کا استحصال اس لئے جاری ہے کہ ہم نے اپنی اصل اقدار سے منہ موڑ لیا ہے۔ فرائض سے پہلو تہی کرنے والے مخصوص ذہنوں نے عورتوں کو حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔ خواتین کے حقوق کا اصل دشمن موجودہ استحصالی اور فرسودہ نظام سیاست و اقتدار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت کو ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کے روپ میں ایک اچھوتا اور مقدس رشتہ عطا کیا ہے تاکہ عورت معاشرے میں تخریب کی بجائے تعمیر واصلاح کا فریضہ سرانجام دے سکے۔ عورت کو چاہیے کہ شر م وحیاء کا پیکر بن کر تعلیمی، معاشی، اقتصادی اور معاشر تی میدان میں مردوں کا ہاتھ بٹائے تاکہ معاشرے کی ترقی میں فعال کردارادا کرسکے۔ معاشرے میں خواتین کے تقدس کی بحالی کیلئے مؤثر اور فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہا کہ پردہ عورت کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بلکہ اس کے تحفظ اور اعتماد کا ذریعہ ہے۔ خواتین کو معاشرے میںگوناں گوں مسائل کا سامنا ہے۔ حجاب عورت کی عزت وعصمت کا محافظ ہے۔ نبیلہ قادری نے کہا کہ معاشرے میں خواتین اپنے آپ کو جدت پسند تو ظاہر کرتی ہیں مگر اکثریت کا عمل اسلام سے متصادم ہے۔ چادر اور چار دیواری کا تقدس مجروح کئے بغیر عورت کامیابی کی تمام منازل طے کر سکتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اسلام نے عورت کو جتنے حقو ق دیے ہیں اتنے کسی اور مذہب نے نہیں دیے۔ اسلامی حدود و قیود میں عورت کو اس کی اصل شناخت دلائی جائے نہ کہ نام نہاد جدت پسندی کو فروغ دے کر عورت کی عزت وعصمت کو پامال کیا جائے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top