مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی سینٹرل موومنٹ کیبنٹ کا مرکزی سیکرٹریٹ میں ہنگامی اجلاس

پروفیسرسید وحید الرحمان کا قتل علم دوستی، امن و محبت، مثبت اقدار اور احترام و برداشت کا قتل ہے
ایک سال میں چار اساتذہ کی ٹارگٹ کلنگ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے امن و امان کے دعوؤں پر سوالیہ نشان ہے‎
درندگی کی بھینٹ چڑھانے والے انسان کہلانے کے مستحق نہیں، اجلاس میں متفقہ مذمتی قرارداد منظور

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی سینٹرل موومنٹ کیبنٹ کا ہنگامی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت مرکزی صدر عرفان یوسف نے کی، اس موقع پر رانا تجمل حسین، احمد حسن، رضی طاہر، غلام مصدق، صدیق جان و دیگر بھی موجود تھے۔ طلباء سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان یوسف نے کہا کہ معروف دانشور، ماہر تعلیم پروفیسر سید وحید الرحمان کے کراچی میں بیہمانہ قتل کی شدید ترین مذمت کرتے ہیں اور اسے علم و ادب کا بڑا نقصان قرار دیتے ہیں، پروفیسر سید وحید الرحمن کی ٹارگٹ کلنگ کی سفاکانہ کارروائی معاشرے کی انتہا پسنددانہ ذہنیت کی عکاس ہے، سید وحید الرحمان کا قتل علم دوستی، امن و محبت، مثبت اقدار اور احترام و برداشت کا قتل ہے۔ انہیں درندگی کی بھینٹ چڑھانے والے انسان کہلانے کے مستحق نہیں۔ پروفیسر وحید الرحمان قومی اثاثہ اور ہمارے معاشرے کاحسن تھے۔ علم و محبت کے پیغام کو عام کرنا انکا مشن تھا۔ اس موقع پر اجتماعی دعا کی گئی اور کہا گیا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم جوار رحمت میں جگہ عطا کرے اور انکے لواحقین و متعلقین کو یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے، اجلاس میں متفقہ مذمتی قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ صرف ایک سال میں جامعہ کراچی کے چار اساتذہ کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے امن و امان کے دعوؤں پر سوالیہ نشان ہے۔ سید وحید الرحمان کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے قومی نقصان قرار دیتے ہیں۔

عرفان یوسف نے کہا کہ سینکڑوں تعلیمی اداروں کا قیام ڈاکٹر طاہرالقادری کی علم سے بے پناہ محبت کو ظاہر کرتا ہے، انہوں نے منہاج یونیورسٹی و دیگر تعلیمی اداروں کا جال بچھا کر اس ملک کو روشن کرنے کی بنیاد رکھ دی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا علمی کام آنے والی صدیوں میں ساری دنیا کیلئے عظیم سرمایہ ہو گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی علمی جدوجہد کسی مسلک کیلئے نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کیلئے ہے۔ دہشت گردی کے خلاف انکا تاریخی فتویٰ تمام مسائل کا حل پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عزت منصب کی نہیں کر دار کی ہوتی ہے، آج پوری دنیا میں ڈاکٹر طاہرالقادری کے کردار اور علم کا ڈنکا بج رہا ہے، انہوں نے طلباء سے کہا کہ فارغ اوقات میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی تصانیف کا مطالعہ کیا کریں۔ انہوں نے طلباء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے مل کر اور آپکے خیالات جان کر مجھے یقین ہو گیا ہے کہ پاکستان کے طلباء کی پہلی محبت علم ہے۔ طلباء اپنی تمام تر توجہ حصول علم پر صرف کریں۔ انہوں نے کہا کہ حقوق کا شعور ملکوں کی تقدیر بدلنے میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے اور یہ معیاری تعلیم کے فروغ سے ہی ممکن ہے۔ پاکستان کے بد ترین حالات میں کلیدی کردار حکومت کی تعلیم دشمن پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایجوکیشن ایمرجنسی نافذ کر کے علم کی اہمیت کو واضح کیا، جو بڑے اور دلیر فیصلے کرنے سے گھبرائے وہ لیڈر نہیں ہو سکتا۔ نئی نسل ڈاکٹر طاہرالقادری سے فکری رہنمائی لے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سیاست میں میچ فکسنگ کا عمل جاری ہے، نوجوان اپنا شعور بیدار کریں۔ روایتی تعلیم اور محدود سوچ نے خوشحالی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں، حکمرانوں نے تعلیم کی بہتری کیلئے کوئی ٹھوس اور عملی اقدامات نہ کئے گئے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top