سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہےکہ نوازشریف سانحہ ماڈل ٹاؤن میں برابر کے ذمہ دار ہیں وہ فوری طور پر مستعفیٰ ہوں جبکہ قومی حکومت بننے تک اسلام آباد سے بھی نہیں جائیں گے۔ ڈی چوک پہنچنے پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ نے آج ان مظلوموں،کمزوروں اور استحصالی نظام حکومت کے جبر میں پسے ہوئے لوگوں کی مدد کی جن کے پیاروں کو ماڈل ٹاؤن میں ریاستی دہشت گردی کے ذریعے شہید کیا گیا، شہبازشریف نے اس قتل عام کا حکم دیا جس میں نوازشریف برابر کے شریک ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آج شام 5 بجے دھرنے کے مقام پر عوامی پارلیمنٹ لگے گی اور وہ جو فیصلہ کرے گی اس پر عملدرآمد ہوگا۔ حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کو اذیت ناک قیدو بند کی صعوبتوں میں رکھا گیا ان پر کھانے پینے سمیت تمام ضروریات زندگی کی فراہمی بند رکھی گئی، کارکنوں سے غیر ملکی جنگی قیدیوں سے بھی بد تر سلوک کیا گیا لیکن وہ انقلاب کی جہدوجہد کی حفاظت کرتے رہے جس پر یہ تمام افراد مبارکباد کے مستحق ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے اعلان کیا ہے کہ انقلاب مارچ صرف اسلام آباد میں نہیں بلکہ پورے ملک میں شروع ہوگا، رات بارہ بجے حکمرانوں کے 12 بجا دیں گے اور اگلے لائحہ عمل کا اعلان رات 12 بجے کے بعد کیا جائے گا۔ اسلام آباد کے سہروردی روڈ پر انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ رات بارہ بجے کا وقت قریب آرہا ہے اور ڈیڈ لائن کا وقت ختم ہونے میں کچھ ہی دیر باقی ہے اس دوران وزیراعظم نواز شریف سے مذاکرات نہیں بلکہ سوالات کے جوابات چاہیئں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان عوامی تحریک کے پیش کردہ 8 نکات پر عمل کرلیا جائے تو ملکی خزانے کو سالانہ 4 ہزار ارب روپے کا فائدہ ہوگا جسے کوئی فرد رد نہیں کرسکتا۔ اپنے اصلاحاتی ایجنڈے کے نفاذ کے پہلے نکتے کو بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اخراجات میں کٹوتی کی جائے اور صرف وفاقی و صوبائی اسمبلیوں کے اخراجات میں 50 فیصد کٹوتی کردی جائے تو ملکی خزانے کو سالانہ 7 ارب 65 کروڑ روپے بچتے ہیں
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کی روحیں سوال کرتی ہیں کہ ہمیں کس جرم کی پاداش میں قتل کیا گیا؟ اگر ہم ان شہداء کو انصاف نہ دلا سکے تو پاکستان میں کسی کے قتل کا قصاص نہیں ہوگا۔ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے قتل عام کے نتیجہ میں نوازشریف اور شہبازشریف فوری طور پر استعفیٰ دیں۔ نوازشریف اور شہبازشریف کے استعفی کے بعد انہیں عام شہریوں کی طرح گرفتار کیا جائے، قتل کے مقدمہ میں ضمانت نہیں ہوتی۔
پاکستان عوامی تحریک کے 14 اگست کو انقلاب مارچ میں پاکستان کی 25 سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی۔ 25 سیاسی و جماعتوں کے ہمراہ ماڈل ٹاؤن سے اکٹھے نکلیں گے۔ یہ بات پاکستان عوامی تحریک کے پولیٹیکل کوآرڈینیٹر افتخار شاہ بخاری نے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس انقلاب مارچ میں مسلم لیگ (ق )، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، سنی تحریک، تحریک صوبہ ہزارہ کے علاوہ 25 سیاسی وسماجی جماعتوں کے قائدین ڈاکٹر طاہرالقادری کے ہمراہ نکلیں گے اور 18 کروڑ عوام کو جاگیرداروں، سرمایہ داروں، دہشت گردوں سے نجات دلائیں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ظلم و جبر کے نظام کے خاتمے کیلئے انقلاب مارچ کی تاریخ کا اعلان 14 اگست کو کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 18 کروڑ غریب و مظلوم عوام جو ظلم و غربت کی چکی میں پس رہے ہیں وہ جبر و بربریت کے خلاف ڈٹ جائیں۔ ظلم و بربریت کے نظام کے خاتمہ کیلئے کارکنوں کا ڈٹ جانا، شہید ہونا، لاٹھیاں اور گولیاں کھانا، زخمی ہونا مبارک ہو۔ اب نہ ظلم بچے گا اور نہ ظالم، انشا اللہ قاتلوں اور ظالموں کا اقتدار ختم ہو گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ یوم شہداء پر شرکت پر لاہورآنے والے قافلوں پر پنجاب حکومت کے ایما پر بد ترین مظالم ڈھائے گئے۔ موصولہ اور تصدیق شدہ اطلاعات کے مطابق پہلے قافلوں کو روکا گیا، پھر لاٹھی چارج کیا گیا، شیلنگ کی گئی اور کارکنوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے 8 کارکنان شہید ہو گئے اور ایک ہزار سے زائد کارکنان زخمی حالت میں پڑے ہیں جنکا پنجاب حکومت نے علاج روک دیا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب سے خوفزدہ ہو کر شریف خاندان نے ملک سے فرار ہونے کا پلان بنا لیا ہے۔ حکمران نفسیاتی طور پر جنگ ہار چکے ہیں۔ سعودی عرب نے شریف خاندان کو پناہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ برطانیہ جیسا جمہوری ملک بھی انکو پناہ نہیں دے رہا اب انہوں نے امریکہ میں پناہ حاصل کرنے کیلئے درخواست دی ہے۔ میرا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ضرورت نہیں میں انقلاب کے بغیر اس ملک سے جانے والا نہیں ہوں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب کے بعد عوام حکمرانوں کو ملک سے بھاگنے نہیں دینگے کیونکہ پہلے بھی یہ جنرل مشرف سے معافی مانگ کر ملک سے باہر فرار ہو گئے تھے۔ فوج نے جب گرفتاری کیلئے پہنچی تو واش روم میں چھپ گئے تھے یہ حکمران کس منہ سے آئین، قانون اورجمہوریت کی بات کرتے ہیں جنہوں نے تمام اداروں کے تقدس کو پامال کر کے یر غمال بنا لیا ہے۔ 31 اگست سے پہلے یہ حکمران نہیں رہینگے۔ پولیس ان حکمرانوں کے غیر قانونی اور غیر آئینی احکامات کو ماننے سے انکار کر دے۔ 10اگست کو شہدا کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے اگر آنے والوں پر تشدد کیا، گاڑیاں روکی گئیں، گرفتار کیا گیا تو پھر یوم شہداء رائے ونڈ میں منایا جائے گا۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں پر دو مقدمات ایک ساتھ چل رہے ہیں، ایک’’مقدمہ لاہور‘‘ جس میں 14 شہادتیں اور 90 افراد کو شدید زخمی کرنے پر اقدام قتل کا مقدمہ۔ دوسرا ’’مقدمہ اسلام آباد‘‘ ہے جس میں 18 کروڑ عوام کا معاشی، سماجی اور سیاسی قتل کیا جا رہا ہے۔ پہلے مقدمے پر قصاص لیا جائے گا جبکہ دوسرے مقدمے کا فیصلہ بذریعہ انقلاب ہو گا۔ 10 اگست کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا چہلم ہو گا۔ اگر شہدا کے چہلم میں آنے والوں کو روکا گیا یا بربریت کا نشانہ بنایا گیا تو پھر یوم شہداء ماڈل ٹاؤن کی بجائے جاتی امراء کے رائے ونڈ محل میں منایا جائے گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے 10 اگست کو یوم شہدا منایا جائے گا۔ ہر آنے والا اپنے ساتھ قرآن پاک، جائے نماز اور تسبیح لائے، وہ ضمانت دیتے ہیں کہ یوم شہدا انتہائی پر امن ہوگا، حکومت پنجاب یا وفاق نے یوم شہدا میں شرکت کے لئے آنے والے افراد کو روکا تو یوم شہدا ماڈل ٹاؤن میں نہیں جاتی امرا کے محل میں منایا جائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ کے چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الہیٰ، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد مجلس وحدت المسلمین کے علامہ راجہ ناصر عباس نے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی جہاں انقلاب مارچ کے اعلان اور حکمت عملی کے حوالے سے طویل مشاورت ہوئی اور اہم فیصلہ جات کئے گئے جنکا با ضابطہ اعلان ڈاکٹر طاہرالقادری آج (اتوار) تمام جماعتوں کے قائدین کے ہمراہ کرینگے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد کو فوج کے حوالے کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔ ضرب عضب آپریشن کے باعث آرٹیکل 245 کے نفاذ کی ضرورت KPK میں تھی وہاں پر عوام کی جان و مال و املاک کی حفاظت کی ضرورت تھی۔ کراچی میں ایک عرصہ سے روزانہ درجنوں لاشیں گر رہی ہیں اور ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے، وہاں آرٹیکل 245 کی ضرورت تھی وہاں اس آرٹیکل کا نفاذ کیوں نہیں کیا گیا؟
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انبیاء علیہم السلام کی پیروی کرتے ہوئے ظالمانہ فرسودہ نظام کے خلاف پوری قوم کو اٹھنا ہو گا۔ اسرائیلی درندگی پر اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل، او آئی سی، اسلامی ممالک کی قیادتوں کی مجرمانہ خاموشی اور بے حسی قابل مذمت ہے۔ 800 سے زائد مسلمانوں کی شہادتیں ہو چکی ہیں، خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں۔ معصوم بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
3.6M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.