جبری شادیوں کی روک تھام کرنے کیلئے بہتر قانون سازی کرنا ہو گی : سفیر ناروے رابرٹ کویلے

مورخہ: 06 مئی 2010ء
لڑکیوں کو جبرا شادی کے بندھن میں باندھنے کی مذمت دنیا کا ہر معاشرہ کرتا ہے۔ جبری شادیوں کا مسئلہ ہمارے معاشرے کے ان مسائل میں سے ہے جس نے بیرونی دنیا میں پاکستان کے امیج کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان میں جہالت، بے شعوری، جاگیرداری، وڈیرہ شاہی اور مفاد پرستانہ رویے اس سماجی برائی کی وجہ ہیں۔ معصوم لڑکیوں پر ہونے والا یہ جبر آج کا سلگتا مسئلہ ہے۔ اس حوالے سے منہاج مصالحتی کونسل اور منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیر اہتمام مذہبی، سماجی اور ثقافتی تناظر میں جبری شادیوں کے حوالے سے مرکزی سیکرٹریٹ منہاج القرآن انٹرنیشنل ماڈل ٹاؤن لاہور میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ مہمان خصوصی ناروے کے سفیر رابرٹ کویلے Robert kvile نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن ناروے میں بہت اہم کردار ادا کر رہی ہے اور سوسائٹی کے مسائل حل کرنے کے لئے منہاج مصالحتی کونسل کا کردار وہاں بھی لائق تحسین ہے۔ ناروے میں 10 فیصد تارکین وطن میں سے 3 فیصد مسلمان ہیں۔ لڑکیوں کی جبری شادیوں نے ہمارے معاشرے پر بھی منفی اثرات مرتب کئے ہیں اس لئے اس سے نبٹنے کیلئے اکھٹے ہو کر ایکشن پلان تیار کرنا ہوگا۔ تحریک منہاج القرآن اسلام کے حوالے سے پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کر نے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناروے میں مسلمانوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔ رابرٹ کویلے نے کہا کہ میں حکومت پاکستان کے نمائندوں کو بھی ملا اور انہیں باور کرایا کہ جبری شادیوں کی روک تھام کرنے کیلئے بہتر قانون سازی کرنا ہو گی کیونکہ پاکستان میں ہونے والی جبری شادیوں سے ناروے کی مسلمان لڑکیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ بین المذاہب رواداری کیلئے کام کرنابہت اچھا ہے مگر اس سے بہت آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ مکالمے کے عمل کو وسیع سطح پر پھیلا کر ایک دوسرے کے معاشروں کے مسائل حل کرنا ہوں گے۔ انہوں نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن ناروے میں مثبت رویوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی اس حوالے سے خدمات کو ہم نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ جو دین مذہب کی تبدیلی کیلئے کسی جبر کو روا نہیں رکھتا وہ جبری شادی کی اجازت کیسے دے سکتا ہے؟ قرآن حکیم مرد اور عورت دونوں کو شادی کیلئے چوائس کا حق دیتا ہے اور اسلام میں زندگی کے کسی گوشے میں جبر نہیں ہے۔ اسلام مساوات اور مکمل مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے اور اسلام جبر سے مذہب تبدیل کرنے کی قطعاً اجازت نہیں دیتا۔ انسانی آزادی کا دوسرا نام اسلام ہے اور منہاج القرآن قرآن کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لڑکی مسلم ہو یا غیر مسلم اسلام جبری شادی کو مکمل طور پر بین کرتا ہے۔ جبری شادیوں پرلو میرج کا ڈرامہ رچا کر پردہ ڈالنا بھی قابل مذمت ہے۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ ناروے میں جبری شادیوں پر پابندی ہے اور ناروے کا یہ قانون شریعت اسلامی کے مطابق ہے۔ غیر مسلم دنیا میں اسلام کے حوالے سے بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کے اکثر ممالک میں مسلمانوں کو پاکستان سے زیادہ مذہبی آزادی حاصل ہے۔ وہاں مساجد کے باہر گارڈ رکھنے کی ضرورت نہیں جبکہ پاکستان میں مساجد غیرمحفوظ ہیں۔ پاکستان کی نسبت ناروے کے مسلمان زیادہ محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ 99 فیصد مسلمان انتہا پسند اور دہشت گرد نہیں ہیں، محض 1 فیصد نام نہاد مسلمانوں نے اسلام کو بدنام کر رکھا ہے۔ سپیشل ایڈوائزر ٹو ناروے ایمبیسی Vivien wrede-Holm نے کہا کہ ہمیں عورتوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے بہت زیادہ کام کرنا ہے۔ منہاج القرآن مصالحتی کونسل کھاریاں کا وزٹ کر کے خوشی ہوئی کہ حق دار خواتین اور خاندانوں کیلئے اچھا کام ہو رہا ہے۔ جبری شادیوں کو کسی بھی معاشرے میں اچھا نہیں سمجھا جاتا۔ منہاج القرآن کے مرکزی سکرٹریٹ میں آکریہ جان کر خوشی ہوئی کہ اسلام میں جبری شادیوں کی کوئی گنجائش نہیں اور یہ مرد اور عورت دونوں کو اس حوالے سے مکمل آزادی دیتا ہے۔ نولکھا چرچ کے پاسٹر انچارج ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل نے کہا کہ منہاج القرآن والے وسیع النظرہیں اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی امن اور بین المذاہب ڈائیلاگ کیلئے خدمات قابل تحسین ہیں۔ جبری شادی کی کسی بھی مذہب میں کوئی گنجائش نہیں اور یہ غیر انسانی فعل ہے۔ اس حوالے سے پاکستان میں خصوصاً بہت کام کرنے کی ضرورت ہے اور منہاج القرآن کا یہ قدم بہت بروقت ہے اور اس پر کام کرنا یقیناقابل ستائش ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دہشت گردی کے خلاف مدلل فتوی دے کر بہت بڑا کام کیا ہے جس کے دور رس نتائج ہونگے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جزل انوار اختر ایڈوکیٹ نے کہا کہ جبری شادیاں علاقائی اور تہذیبی اقدار کے باعث ہیں، ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جہالت، غربت، قدامت پسندی اور فرسودہ رسم و رواج کا اسیر ہونے کے باعث یہ برائی ہمارے معاشرے میں اپنی جڑیں رکھتی ہیں جس کا خاتمہ مشترکہ جدوجہد سے کرنا ہو گا۔ جبری شادیاں، وٹہ سٹہ، کاروکاری اور چھوٹی عمر کی شادیاں وہ مسائل ہیں جن کے لئے ٹھوس قانون سازی کرنا ہو گی۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی سیکرٹری جنرل سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کی پامالی ہمارے معاشرے کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ جبری شادیوں کی روک تھام کے لئے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے۔ جبری شادیوں کا شکار ہونے والی لڑکیوں کو قانونی مدد دینے کے لئے فلاحی تنظیموں اور حکومت کو اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ منہاج القرآن کے ڈائریکٹر فارن افیئرز راجا جمیل اجمل نے کہا کہ اسلام شادی کے لئے مرد اور عورت دونوں کو Right of choice دیتا ہے۔ جبر کی اسلام میں کسی بھی سطح پر کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس سماجی برائی کے خاتمے کے لئے معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر کام کرنا ہو گا تاکہ ہمارے ملک کی بدنامی کا سلسلہ بند ہو سکے۔ جنوب ایشیائی ممالک کو اجتماعی سطح پر اس برائی کے خاتمے کے لئے کام کرنا ہو گا۔ منہاج مصالحتی کونسل ناروے کے ایم ڈی اعجاز وڑائچ نے کہا کہ چھ سال قبل ناروے میں مصا لحتی کونسل کا آغاز ہوا۔ یورپ میں اب تک اس کی 14 برانچز ہیں اور اگلے سالوں میں ہمارا ٹارگٹ 50 برانچوں کا قیام ہے۔ اللہ نے شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری کو ایسی بصیرت سے نوازا ہے کہ نہ صرف سماجی برائیوں کے خلاف شعور پیدا ہو رہا ہے بلکہ دنیا میں امن و سلامتی کے رویے بھی پھوٹ رہے ہیں۔ سماجی رویوں کے حوالے سے منہاج القرآن کا زاویہ نگاہ حقیقی اسلامی تعلیمات پر مبنی ہے۔ اسلام میں کسی سطح پر بھی جبر کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ڈائریکٹر انٹر فیتھ ریلیشنز و منہاج مصالحتی کونسل کھاریاں سہیل احمد رضانے کہا کہ منہاج مصالحتی کونسل میں گزشتہ چھ ماہ میں معاشرے میں پیدا ہونے والے مختلف تنازعات کو باہمی اتفاق اور رضا مندی سے حل کرنے اور فریقین کے مابین مثبت حالات پیدا کرنے کی کو شش کی ہے۔ ہم ان شاء اللہ منہاج مصالحتی کونسل کے اغراض و مقاصد کو فروغ دینے اور خواتین کو ان کے بنیادی حقوق بالخصوص جبری شادیوں کے حوالے سے شعور کی بیداری کو عام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور ان شاء اللہ ہمارا یہ مشن ملک کے طول و عرض میں پھیل جائے گا۔ اس موقع پر ناروے ایمبیسی کی ٹیم لیڈر Parminder kaur bisai مشیر برائے اقلیتی امور Runa Rannov Bostad، فرسٹ پولیٹیکل سیکرٹری لیلیٰ بخاری، ڈپٹی ڈائریکٹر ناروے ایمبیسیSkjoldvor Fjeldver، پرنسل سیکرٹری ٹو شیخ الاسلام جی ایم ملک، مدثر اعوان نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں منہاج مصالحتی کونسل ناروے کے منیجنگ ڈائریکٹر اعجاز احمد وڑائچ نے اس کامیاب پروگرام کے انعقاد پر مصالحتی کونسل کھاریاں کے ڈائریکٹر سہیل احمد رضا اور سیکرٹری جنرل میاں قمر محمود کو ناروے کی جانب سے مہمان خصوصی مسٹر رابرٹ کویلے (سفیر ناروے) کے ہاتھوں حسن کارگردگی کی سند دی۔ پروگرام کا اختتام مرکزی امیر تحریک صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن خان درانی کی دعا خیر سے ہوا۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top