سرکاری شعبے میں تعلیمی نظام دن بدن مفلوج اور کمزور ہوتا جا رہا ہے: ارشاد طاہر

مورخہ: 12 مارچ 2011ء

تعلیم ایک جاری عمل کا نام ہے، اچھی تعلیم کردار سازی میں معاون ہوتی ہے
جدید تقاضوں کے ساتھ علم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام سیمینار بعنوان "پاکستان میں تعلیم کی حالت زار" سے خطاب

پاکستان کے سرکاری شعبے میں تعلیمی نظام دن بدن مفلوج اور کمزور ہوتا جا رہا ہے۔ آج تک پاکستان کی کسی بھی برسر اقتدار سیاسی جماعت نے ایسی تعلیمی پالیسی پیش نہیں کی جس کا تعلق پاکستان کے زمینی حقائق سے ہو اور اس سے غریبوں کے بچوں کو اس سے کم از کم اتنا فائدہ ہوا ہو کہ وہ ہنر مند بن کر کامیاب زندگی گزار سکیں۔ ان خیالات کا اظہار تحریک منہاج القرآن لاہور کے امیر ارشاد طاہر نے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ایک پروقار سیمینار بعنوان "پاکستان میں تعلیم کی حالت زار" سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں بہت سی تکالیف اور پریشانیوں کا سامنا تعلیم کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے کیونکہ تعلیم کی کمی کی وجہ سے جہالت میں اضافہ ہوتا ہے اور مسائل پروان چڑھتے ہیں۔ ارشاد طاہر نے کہا کہ تعلیم میں انقلاب لانے کی باتیں تو بہت ہوتی ہیں مگر ابھی تک ہمارے حکمرانوں نے تعلیم کی بہتری کیلئے کوئی ٹھوس اور عملی اقدامات نہ کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تعلیم کے میدان میں کس قدر پیچھے ہیں اس کا اندازہ ہمارے نظام تعلیم کے نقائص سے لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ایک جاری عمل کا نام ہے اور اچھی تعلیم کردار سازی میں معاون ہوتی ہے، گھسے پٹے موضوعات اور روایتی نصابی طریقہ تعلیم اور محدود سوچ نے آج تک پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جدید تقاضوں کے ساتھ علم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top