مہنگائی اور بجلی کی بندش سے تنگ عوام کو ’’تنگ آمد بجنگ آمد‘‘ پر عمل کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آنا چاہیے۔ جی ایم ملک

حکمران عوامی رد عمل کا انتظار کئے بغیر پٹرولیم مصنوعات اور سی این جی قیمتوں میں بلا جواز اضافے کو فی الفور واپس لیں
مہنگائی اور بجلی کی بندش سے تنگ عوام ’’تنگ آمد بجنگ آمد‘‘ پر عمل کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آنا چاہیے

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات اور سی این جی کی قیمتوں میں ایک بار پھر نا قابل برداشت حد تک اضافہ کر کے غربت، افلاس اور مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے عوام کا کچومر نکال دیا ہے۔ حکومت آئیندہ ماہ نئے سال کا بجٹ پیش کرنے کیلئے پٹرولیم مصنوعات اور سی این جی کی قیمتوں میں ہوشرباء اضافہ کر کے مالی خسارے کو کم کرنا چاہتی ہے۔ مہنگائی اور بجلی کی بندش سے تنگ عوام کو ’’تنگ آمد بجنگ آمد‘‘ پر عمل کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ جی ایم ملک نے پٹرولیم مصنوعات اور سی این جی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے حوالے سے تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر سید الطاف گیلانی، راجہ جمیل اجمل، ساجد محمود بھٹی، جواد حامد، سید فرحت حسین شاہ، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ علوی، افتخار شاہ بخاری، لہراسب گوندل ایڈووکیٹ، ایم ایچ شاہین، چوہدری افضل گجر، ڈاکٹر تنویر اعظم اور قاضی فیض الاسلام بھی موجود تھے۔

جی ایم ملک نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہمیشہ مہنگائی کا طوفان لاتا ہے۔ موجودہ حکومت کے دور میں عوام پہلے ہی بالواسطہ یا بلا واسطہ ٹیکسوں کی بھر مار کی زد میں ہے۔ ستم بالائے ستم بجلی کے ٹیرف، پٹرولیم مصنوعات اور سی این جی کے نرخوں میں بلا جواز ظالمانہ اضافے کے تسلسل نے رہی سہی کسر نکال دی ہے۔ ملک کی اقتصادی اور معاشی حالت جو پہلے ہی غیر تھی حالیہ اضافہ کے بعد عالم نزع میں چلی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے کاروبار زندگی تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔ فیکٹریاں بند پڑی ہیں، تجارت زبوں حال ہے، بے روزگاری کا طوفان سونامی بن چکا ہے۔ بھوک اور افلاس کے مارے عوام بلبلا رہے ہیں جبکہ حکمرانوں کو اپنی عیاشیوں سے فرصت نہیں وہ اپنی شاہ خرچیاں پوری کرنے کیلئے عوام کی رگوں سے خون کا آخری قطرہ تک نچوڑنے سے گریز نہیں کر رہے ہیں۔ جی ایم ملک نے کہا کہ عوام پر زندگی پہلے ہی تنگ اور مشکل ہو چکی ہے لیکن پٹرولیم مصنوعات اور سی این جی کے نرخوں میں اضافے نے تو انکی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ لوگوں کی قوت برداشت جواب دے چکی ہے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top