آئین کے آرٹیکل 62, 63 پر عمل ہوتا نظر نہ آیا تو پاکستان عوامی تحریک اس کے عملی نفاذ تک عوامی جدوجہد کو جاری رکھے گی۔ رحیق احمد عباسی

مورخہ: 08 مارچ 2013ء

الیکشن کمیشن کے کمزور فیصلوں سے اسکی غیرجانبداری اور آزادانہ حیثیت ایک سوالیہ نشان ہے
الیکشن پاکستان عوامی تحریک کی مجبوری ہے نہ کاروبار۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن پاکستان عوامی تحریک کی مجبوری ہے نہ کاروبار۔ اگر الیکشن 62, 63 پر عمل کرتے ہوئے صاف و شفاف اور آزادانہ ہوتے دکھائی نہ دیے تو پاکستان عوامی تحریک اس انتخابی نظام کے خلاف عوامی جدوجہد کو جاری رکھے گی۔ الیکشن کمیشن کے اب تک کے اقدامات اور کمزور فیصلوں سے اسکی غیر جانبداری اور آزادانہ حیثیت 18 کروڑ عوام کی نگاہوں میں مشکوک ہو گئی ہے اور یوں لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن چند ایک سیاسی جماعتوں کے دباؤ میں آ کر کرپٹ سیاست کو جتوانے اور ریاست پاکستان کو ہروانے کی سازش کا حصہ بنتا جا رہا ہے۔ ڈگریوں کے حوالے سے اپنے اصولی موقف سے پسپائی کے بعد الیکشن کمیشن کاغذات نامزدگی کے نئے فارم سے بھی پیچھے ہٹتا نظر آ رہا ہے۔

وہ پاکستان عوامی تحریک کی عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں عوامی اجتماعات سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر خرم نواز گنڈا پور، بشارت عزیز جسپال اور فیاض وڑائچ بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ پچھلے 65 سالوں سے نااہل سیاستدان سازشوں کے ذریعے ملک کو پارہ پارہ کرنے میں کوشاں ہیں۔ ملک کی سالمیت خطرے میں ہے۔ عوام کو چاہیے کہ اس فرسودہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ یہ نظام ملک کے غریبوں کی تقدیر سے کھیل رہا ہے۔ ساری قوم کو اس کرپٹ نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہو گی یہ نظام باکردار قیادت کے حصول میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top