انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن نہیں لٹیروں کا جھرلو ہونگے۔ ڈاکٹر طاہر القادری

مورخہ: 18 مارچ 2013ء

ملک کے غریب عوام کے حقوق کی جنگ لڑتا رہوں گا
اقتدار و اختیار کو نچلی سطح تک منتقل کیے بغیر عوام کو درپیش مسائل حل نہیں ہونگے
انتظامی بنیادوں پر کم از کم 35 صوبے بنائے جائیں

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن نہیں لٹیروں کا جھرلو ہونگے اور پاکستان عوامی تحریک ایسے غیر آئینی انتخابات کا حصہ نہیں بنے گی۔ ملک کے غریب عوام کے حقوق کی جنگ لڑتا رہوں گا۔ ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز کے نام پر کروڑوں روپے رشوت دی گئی۔ایسی جمہوریت کو نہیں مانتے جو آمریت سے بھی بدتر ہو۔ ہم ایسی جمہوریت کے قائل ہیں جس میں عوام کا پیسہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے خرچ ہو نہ کہ ایم این ایز اور ایم پی ایز اور وزیروں کی فوج کی کرپشن کی نذر ہو۔ ملک کے غریب عوام اور ناامید طبقوں کے حقوق کی جنگ لڑتا رہوں گا۔

وہ گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کیلئے آئے پاکستان عوامی تاجر اتحاد لاہور و دیگر وفود سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ جبکہ اس موقع پر پاکستان عوامی تاجر اتحاد کے رہنماء چوہدری افضل گجر، میاں افتخار، حافظ غلام فرید اور دیگر بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک میں اقتدار و اختیار کو نچلی سطح تک منتقل کیے بغیر عوام کو درپیش مسائل حل نہیں ہونگے اور نہ ہی حقیقی تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نبٹنے کے لئے ضروری ہے کہ آئین و قانون کی شقوں پر عمل کرتے ہوئے آئینی و انتخابی اصلاحات کے بعد الیکشن ہو۔ پاکستان میں انتظامی بنیادوں پر کم از کم 35 صوبے بنائے جائیں جن کا سربراہ گورنر کو بنایا جائے تا کہ مسائل کا حل اور انصاف کے حصول کیلئے عوام کو 4 جگہوں کی بجائے 35 جگہوں سے فوری انصاف مل جائے اور اپنے جائز حقوق کے لئے طویل انتظار نہ کرنا پڑے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک کا وزیر اعظم پاکستان کے عوام براہ راست اپنے ووٹ سے منتخب کریں تا کہ وزیر اعظم قائد ایوان نہیں بلکہ قائد عوام کہلائے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح ضلعی حکومت کا سربراہ میئر ہو اور تحصیل کا سربراہ ڈپٹی میئر ہو تا کہ عوام کے بنیادی مسائل فوری حل ہو سکیں۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top