حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کے موقع پر لگائے گئے سستے بازار فراڈ ہیں۔ غلام علی خان

سستے بازار عام آدمی کی عزت نفس کو مجروح کرنے کے مترادف ہیں
سستے بازاروں میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا، آئی ایم ایف سے بھیک مانگ کر عوام پر بوجھ بڑھایا گیا

پاکستان عوامی تحریک کے میڈیا کوآرڈینیٹر غلام علی خان نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں عوام کے لئے ریلیف کے نام پر لگائے گئے سستے بازار عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی تحریک پی پی 11 کے صدر مقصود عباسی سے اسلام آباد میڈیا سیل میں ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے سستے بازاروں میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیاگیا، فقط بازار لگا کر عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، چاہیے تو یہ تھا کہ ان سستے بازاروں میں حکومت پنجاب ریڑھی بانوں، فروٹ اور سبزی بیچنے والوں کو سبسڈی مہیا کرتی۔ عام مارکیٹ کی نسبت قیمتوں میں کمی کر کے غریب آدمی کو مناسب ریلیف دیا جاتا، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں سستے بازار لگا کرفراڈ کیا جا رہا ہے۔ بازاروں میں قیمتوں میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہر چیز کے قیمت عام مارکیٹ کے مطابق ہے، سستے بازار عام آدمی کی عزت نفس کو مجروح کرنے کے مترادف ہیں۔ سستے بازاروں میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا، حکومت نے آئی ایم ایف سے سخت شرائط کی روشنی میں 5 ارب ڈالر کی بھیک مانگ کر عوام پر بوجھ بڑھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں بدستور طویل لوڈشیڈنگ اور بجلی کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کو حکومت کے غریب کش اقدامات قرار دیا ہے۔ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث عوام کو سحری و افطاری اور تراویح میں شدید مشکلات درپیش ہیں جس کی شرعی اور آئینی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کی بجائے ہوشرباء اضافہ عذاب سے کم نہیں جس کا ذمہ دار مقتدر طبقہ ہے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top