سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے حکومت کے موقف کا سامنے نہ آنا لمحہ فکریہ ہے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری

فرقہ واریت کے جن کو قابو کرنے کیلئے کسی بھی حکومت نے آج تک رائی کے دانے برابر بھی کام نہیں کیا
نفرت آمیز لٹریچر پر پابندی لگائی جائے، وزارت مذہبی امور کو ٹاسک دیا جائے کہ وہ ضابطہ اخلاق بنائے
مٹھی بھر شرپسندوں کو دین کی وحدت سے کھیلنے کی ہرگز ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی

تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے حکومتی موقف کا سامنے نہ آنا لمحہ فکریہ ہے۔ 72 گھنٹے کے اندر ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایاجائے۔ فتنہ پھیلانے والے کسی رعائت کے مستحق نہیں ہیں۔ فرقہ واریت کے جن کو قابو کرنے کیلئے موجودہ سمیت کسی بھی حکومت نے آج تک رائی کے دانے برابر بھی کام نہیں کیا۔ موجودہ واقعہ کی ذمہ دار حکومت ہے جس نے اس حوالے سے ضروری اقدامات نہیں کئے۔ مذہب کے نام پر مسالک پڑھانے والوں نے دین کو کمزور کر دیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نصاب میں زہریلے مواد کو نکالنے کیلئے حکومت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔ دین محبت، امن اور سلامتی کا درس دیتا ہے مگر مدارس کی بڑی تعداد نفرت پھیلانے کا باعث بن رہی ہے۔ علمائے کرام اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں ناکام ہیں۔ حکومت سانحہ راجہ بازار راولپنڈی کے حوالے سے حقائق عوام کے سامنے لائے تاکہ لوگوں کو پتہ چلے کہ ملک و قوم کا دشمن کون ہے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ حکومت کو سب معلوم ہے کہ کس کو کس اسلامی ملک سے فنڈز آتے ہیں ان راستوں کو مسدود کیا جائے اور نفرت آمیز لٹریچر کی اشاعت پر پابندی لگائی جائے۔ اس حوالے سے وزارت مذہبی امور کو ٹاسک دیا جائے کہ وہ ضابطہ اخلاق بنائے۔ مٹھی بھر شرپسندوں کو دین کی وحدت سے کھیلنے کی ہرگز ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔ حکومت پاکستان اگر فتنہ پروروں کی سرکوبی کیلئے لائحہ عمل نہیں بناتی تو عوام کو سمجھ لینا چاہیے کہ فرقہ واریت کے فتنہ کو ختم کرنے میں مقتدر قوتیں سنجیدہ نہیں ہیں۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top