ہماری تحریک کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 12 اگست 2014ء

میں نے مسلح جدوجہد کی تحریکوں کو فتوی کے ذریعے حرام قرار دیا ہے
ہمارے کارکنان نے گولیاں کھائیں، شہید ہوئے، زخمی ہوئے مگر صبر اور امن کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا
یاد رکھیں کوئی قید ہمارے انقلاب کو ختم نہیں کر سکتی

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان عوامی تحریک کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈہ کر رہی ہے۔ ہماری 33 سالہ جدوجہد پر امن رہی ہے، ہماری تحریک کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ہمارے کارکن کبھی بد امنی کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔ میں نے مسلح جدوجہد کی تحریکوں کو فتوی کے ذریعے حرام قرار دیا ہوا ہے۔ ہمارے کارکنان نے گولیاں کھائیں، شہید ہوئے، زخمی ہوئے مگر صبر اور امن کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا۔ ہمارے کسی کارکن نے آج تک کوئی گولی نہیں چلائی۔ یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے بد امنی پھیلانے اور مرکزی سیکرٹریٹ میں اسلحہ رکھنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کھلا چیلنج دیا کہ گورنمنٹ کی اچھی شہرت کے حامل آفیشلز اور افسران آ جائیں، پاکستان پیپلز پارٹی کے لطیف کھوسہ، قمر الزمان کائرہ، خورشید شاہ خود آ جائیں، جماعت اسلامی ANP ،PTI اور MQM کا وفد کسی بھی وقت ہمیں بغیر بتائے آئیں ان کے ساتھ ایمنٹسی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کی تنظیمیں آ کر وزٹ کریں۔ ہمارے پاس صرف لائسنسی اسلحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلحہ، گولہ بارود کے ذخائر یہاں سے مل جائیں تو میں تحریک بین کر دونگا اور انقلاب مارچ کا اعلان واپس لے لوں گا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہمیں گذشتہ دس دنوں سے محبوس و مقہور رکھا گیا ہے۔ یاد رکھیں کوئی قید ہمارے انقلاب کو ختم نہیں کر سکتی۔ تمام جماعتوں کے وفود آئیں، میڈیا کولائیں وزٹ کریں، اگر اسلحہ نہ ملے اورپھر الزامات جھوٹ ثابت ہوں تو تب تمام کنٹینرز فوری طور پرہٹا دیں۔ یہ ہمارا دستوری، قانونی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی کا کوئی طالبعلم سیاسی سر گرمیوں میں شامل ہیں۔ یہ میری گارنٹی ہے کہ کنٹینر ہٹا دیں اور ہمارا راستہ کھول دیں۔ انقلاب مارچ پر امن رہیگا، نہ گملہ ٹوٹے گانہ شیشہ۔ جس طرح گذشتہ سال پر امن ہوا تھا اب بھی پر امن ہو گا۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top