سابق گورنر پنجاب غلام مصطفی کھر کی عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر حسن محی الدین سے ملاقات، سیاسی صورتحا ل پر تبادلہ خیال

‎17جون کے سانحہ میں ملوث پولیس افسران کونابینا افراد کی خصوصی انسانی حیثیت کی بھی پرواہ نہیں رہی، ڈاکٹر حسن محی الدین
حکمرانوں کو ایسی پولیس فورس کی ضرورت ہے جو انکے اقتدارکے تحفظ کیلئے ذاتی ملازم کی طرح کام کرے‎

لاہور (04 دسمبر 2014) پاکستان عوامی تحریک کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین سے سابق گورنر پنجاب غلام مصطفی کھر اور‎ PAT کے مرکزی نائب صدر ساجد پرویز نے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی، سابق گورنر نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی خیریت دریافت کی۔ دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال اور پاکستان عوامی تحریک کی تنظیم سازی اور آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا۔ مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض اور میڈیا ایڈوائزر محمد نور اللہ بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان عوامی تحریک ایک ایسا پاکستان اور جمہوری نظام چاہتی ہے جس میں افراد کی آئین و قانون کی بالا دستی ہو، قومی وسائل ہر صوبہ، ہر ضلع اور ہر شہر کے عوام کی بہتری کیلئے صرف ہوں او کوئی ادارہ عوام کے بنیادی حقوق سلب کرنے کی جرات نہ کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ 17جون کے سانحہ میں ملوث پولیس افسران اور اہل کاروں کوپنجاب حکومت کی طرف سے تحفظ اور شاباش ملنے کا نتیجہ ہے کہ وہی پولیس اس قدر سر کش اور اندھی ہو گئی ہے کہ اسے نابینا افراد کی خصوصی انسانی حیثیت کی بھی پرواہ نہیں رہی۔ انہوں نے نابینا افراد پر پولیس کے تشدد اور ناروا سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو ایسی ہی پولیس فورس کی ضرورت ہے جو انکے اقتدارکے تحفظ کیلئے ذاتی ملازم کی طرح کام کرے۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور بھی موجود تھے۔ انہوں نے نئے الیکشن کمشنر سردار رضا محمد خان کی تقرری پر کہا کہ سردار رضا اچھی شہرت کے حامل انسان ہیں۔ امید ہے کہ وہ الیکشن کمشن کو آزاد اور خودمختار ادارہ بنانے کے حوالے سے عوامی امنگوں پر پورا اترینگے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top