دھرنا عارضی طور پر معطل ہوا ختم نہیں: پاکستان عوامی تحریک

وزیراعلیٰ کے کہنے پر سربراہ عوامی تحریک کے خلاف درج جھوٹے مقدمہ میں دفعہ 302 کا اضافہ ہوا
دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھانے والے حکومتی دہشت گردی کا شکار ہیں، ماڈل ٹاؤن کیس فوجی عدالت گیا تو خیر مقدم کرینگے

لاہور (9 جنوری 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ترجمان نے کہا ہے کہ دھرنا عارضی طور پر معطل ہوا ختم نہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس فوجی عدالت بھیجا گیا تو خیر مقدم کرینگے، پنجاب اور وفاق کے حکمران عوامی تحریک کی اعلیٰ قیادت اور کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں جاری رکھ کر دوبارہ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کررہے ہیں، ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمہ میں پنجاب حکومت کے کہنے پر 302 کی دفعہ درج کی گئی ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور پولیس کی مدعیت میں درج تمام جھوٹے مقدمات مسترد کرتے ہیں اور حکمرانوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ دہشت گردی کی عدالتوں کو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنا بند کر دیں حکومت کے اسی انتقامی رویے کی وجہ سے عوام کا دہشتگردی کی عدالتوں سے اعتماد اٹھا اور فوجی عدالتوں کے قیام کی ضرورت محسوس ہوئی، ترجمان نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف موثر آواز اٹھانے والے اگر حکومتی دہشتگردی کا شکار ہونگے تو اس ملک سے دہشتگردی کیسے ختم ہو گی؟ ترجمان نے کہا کہ جب سے جے آئی ٹی کو تحریری طور پر آگاہ کیا کہ کسی تحقیقات کا حصہ نہیں بنیں گے صوبہ بھر میں کارکنوں اور عہدیداروں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا، ترجمان نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس فوجی عدالت بھیجا گیا تو اس کا خیر مقدم کرینگے کیونکہ حکومت کے ماتحت کام کرنے والی کسی جے آئی ٹی اور ماتحت کام کرنے والے کسی ادارے سے انصاف کی توقع نہیں، ترجمان نے کہا کہ ہمیں بار بار نوٹس بھیجنے والی جے آئی ٹی 14 افراد کے قاتلوں کو تفتیش کیلئے طلب کیوں نہیں کرتی؟

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top