اراکین پارلیمنٹ کی خرید و فروخت روکنے کیلئے آئینی ترمیم نیا سیاسی تماشہ ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری

سینیٹ الیکشن میں کالے دھن کی ریل پیل نے نام نہاد جمہوری نظام کو ایک بار پھر ننگا کر دیا‎
حکومت بتائے دہشتگردی میں ملوث 10فی صد مدارس کی فنڈنگ کون کرتا ہے ؟ گفتگو

لاہور (26 فروری 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ اس وقت ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے اور وزیر اعظم اراکین پارلیمنٹ کی خرید و فروخت اور وفاداریوں کی تبدیلی روکنے کیلئے نیا سیاسی تماشہ شروع کر چکے ہیں۔ جس پارلیمنٹ کے اراکین قابل بھروسا نہ ہوں ان کے ہاتھوں ہونے والی قانون سازی کیسے معتبر ہو سکتی ہے؟سینیٹ الیکشن میں کالے دھن کی ریل پیل اور امیدواروں کی’’ بولیوں‘‘نے نام نہاد جمہوری نظام اور الیکشن کمیشن کی بے بسی کو ایک بار پھر قوم کے سامنے ننگا کر دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مرکزی رہنماؤں سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چھانگا مانگا اور ہارس ٹریڈنگ کی سیاست کو متعارف کرانے والے آج ہارس ٹریڈنگ کی سیاست سے پریشان ہیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو نقصان پہنچانے کیلئے سیاسی تماشے کیے جا رہے ہیں۔ بکاؤ مال کی خرید و فروخت روکنے کیلئے آئینی ترمیم لانے اور اے پی سی بلانے کا اقدام ایک نیا سیاسی تماشہ ہے جس کا مقصد قومی ایکشن پلان پر سے توجہ ہٹانا ہے جو اس وقت پاکستان کا کور ایشو ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کہتی ہے کہ 90فی صد مدارس کا دہشت گردی سے تعلق نہیں تو بقیہ 10فی صد جن کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا جا رہا ہے انکے متعلق قوم کو معلومات کیوں نہیں دی جا رہیں اور قوم کو کیوں نہیں بتایا جا رہا کہ انکے سر پرست کون ہیں اور انہیں کہاں سے فنڈنگ ہوتی رہی ہے؟

انہوں نے مزیدکہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اہم ملزم ڈاکٹر توقیر کا بطور سفیر ڈبلیو ٹی او کا با ضابطہ نوٹیفیکشن ہو گیا ہے اسے کسی بھی وقت رات کے اندھیرے میں بھجوا دیا جائے گا۔ ہم نے ڈبلیو ٹی او کو خط لکھ کر وزیر اعلیٰ پنجاب کے کار خاص کے کارناموں کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے تا ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کوئی بھی چھوٹا بڑا کردار اپنے انجام سے نہیں بچ سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری گرفتاریوں اور وارنٹ جاری کرنے کی خبروں کے پیچھے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے کم ظرف اور قاتل حکمران ہیں۔ ہم نے ان ظالموں کے ہر ظلم کا مقابلہ کیا ہے آئیندہ بھی کرینگے مگر خون کا بدلہ خون ہے اور قطرے قطرے کا حساب لے کر رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ حیرت ہے انسداددہشتگردی کی عدالتوں کے پاس ڈاکٹر طاہرالقادری اور اسکی پارٹی کے رہنماؤں کیخلاف درج جھوٹے مقدمات کے علاوہ سماعت کیلئے اور کوئی مقدمہ نہیں؟

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top