عوامی تحریک کا لاہور کے مسائل اور جرائم میں اضافہ پر حقائق نامہ

آشیانہ ہاؤسنگ سکیم بند جبکہ لاہور سٹی منصوبہ کے ذریعے 40 ہزار شہری لٹ چکے، چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل
قومی دولت چند سڑکوں پر اڑائی گئی، 80 فیصد شہری صاف پانی سے محروم ہیں
لاہور میں ہر سال 15 ہزار وارداتوں میں ڈاکو شہریوں سے 5 ارب روپے لوٹ لیتے ہیں
لاہور کے ہر ٹاؤن میں سالانہ 1 ارب کی کرپشن، 7 سال میں ایک بار بھی آڈٹ نہیں ہوا
پنک، اورنج میٹرو کے عیاش منصوبوں کے ذریعے لاہور کا حسن اور ماحول تباہ کیا جارہا ہے
‎70 فیصد میٹ شاپس پر بیمار اور مردہ مرغیوں کا گوشت بکتا ہے، حقائق نامہ بشارت جسپال، چودھری افضل گجر نے جاری کیا

لاہور (14 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے لاہور کے لاء اینڈ آرڈر اور سماجی مسائل میں اضافہ پر حقائق نامہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ن لیگ کے 7 سالہ دور حکومت میں لاہور پر ترقیاتی منصوبوں کے نام پر 7 سو ارب روپے خرچ کیے گئے مگر اس کے باوجود لاہور کے عوام کو ٹرانسپورٹ، تحفظ، انصاف اور صاف پانی جیسی سہولتیں نہیں مل سکیں۔ قومی دولت مفت دوائی، خالص خوراک، انصاف اور عوام کے تحفظ پر خرچ کرنے کی بجائے پنک، اورنج میٹرو، سٹیل کے پلوں کے عیاش منصوبہ پر اڑائی جارہی ہے اور لاہور کے قدرتی حسن اور ماحول کو تباہ کیا جارہا ہے۔ 36 اضلاع کے عوام سمجھتے ہیں ان کے حصے کے فنڈز لاہور پر خرچ ہوتے ہیں مگر لاہور کی 80 فیصد آبادی صاف پانی سے محروم ہے۔ لاء اینڈ آرڈر لاہور کا نمبر ون مسئلہ ہے۔ ڈاکوؤں کے ہاتھوں شہریوں، دکانداروں کا قتل معمول کی وارداتیں بن چکیں۔ بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان، گاڑی اور موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں لاہور سرفہرست ہے۔ لاہور میں ڈکیتی کی سالانہ 15 ہزار وارداتوں میں شہریوں، تاجروں سے 5 ارب روپے سے زائد کی رقم اور سامان لوٹ لیا جاتا ہے اور جرائم پیشہ گروہوں کی گرفتاری کے دعوؤں کے باوجود لوٹا گیا 10فیصد مال بھی برآمد نہیں ہوتا۔ لاہور شہر میں پولیس کی 50 ہزار نفری تعینات ہے اس کے باوجود ڈکیتیوں اور سنگین جرائم میں اضافہ ہورہا ہے اور پولیس کا کردار خاموش تماشائی سے زیادہ نہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن، سانحہ کوٹ رادھا کشن اور سانحہ یوحنا آباد حکمرانوں کے چہروں پر بدنما داغ اور ان واقعات سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔ لاہور کو ’’پوش لاہور‘‘ اور ’’پسماندہ لاہور‘‘ میں تقسیم کردیا گیا ہے اور 7 سالوں میں لاہور کا شرافت کا کلچر بدمعاشی میں تبدیل ہوچکا ہے اور کراچی کی طرز پر محلہ کی سطح پر بھتہ خور مافیاز وجود میں آ چکے ہیں، لاہور میں روزانہ موٹر سائیکل اور گاڑی چوری کی 15 سے 20 وارداتیں ہو رہی ہیں، بھتہ خوری اور قبضہ کی وارداتوں میں 2008 کے بعد 100 فیصد اضافہ ہوا۔

حقائق نامہ پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت جسپال اور صدر لاہور چودھری افضل گجر نے جاری کیا ہے۔ حقائق نامہ میں انکشاف کیا گیا ہے پنجاب حکومت کی سرپرستی میں لاہور سٹی کے نام سے شروع ہونے والا ہاؤسنگ پراجیکٹ ایشیاء کا سب سے بڑا فراڈ ہے۔ پنجاب کے حکمرانوں کے ’’5 پیاروں‘‘ کی 5 کمپنیوں نے مقررہ مدت کے اندر 60 ہزار کنال کی بجائے صرف 3 ہزار کنال زمین خریدی اور 40 ہزار فائلیں بیچ ڈالیں۔ زمین خریدنے والی کمپنیوں کو زمین بیچنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں تھا ہم چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس تاریخی فراڈ کا نوٹس لیں اور معاملہ کی نیب سے تحقیقات کروائیں اور لاہور کے عوام کو لٹنے سے بچائیں اس لوٹ مار پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء بھی جمع ہوچکی ہے۔

حقائق نامہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا آشیانہ ہاؤسنگ پراجیکٹ سستی روٹی پراجیکٹ کی طرح عملاً بند ہو چکا ہے اور سستے گھروں کا یہ منصوبہ لاہور سٹی منصوبہ کی نذر ہو چکا ہے۔ حقائق نامہ میں بتایا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات نہ کروا کر لاہور کے 9 ٹاؤنز اور 150 یونین کونسلوں کو کرپشن اور لوٹ مار کے اڈوں میں تبدیل کردیا گیا اور عوامی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کیا گیا۔ درجنوں یونین کونسلز ایسی بھی ہیں جہاں سٹریٹ لائٹس 7 سال سے بند اور گلیاں محلے جوہڑ کی شکل اختیار کر چکے ہیں اور مضر صحت پانی کے استعمال کے باعث عوام ہیپاٹائٹس جیسے موذی مریض میں مبتلا ہورہے ہیں، فرضی منصوبوں کے ذریعے کروڑوں ہڑپ کیے گئے۔ سرکاری ایڈمنسٹریٹرز کی سرپرستی میں ٹاؤنز میں کرپشن اور ریونیو کولیکشن کی مد میں قومی خزانے کو اوسطاً سالانہ 1 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے گزشتہ 7 سالوں میں ایک بار بھی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور کا آڈٹ نہیں ہونے دیا اور 2009 میں ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور میں کرپشن کے حوالے سے انہوں نے جو اشتہار دیا تھا آج تک اس کی کوئی انکوائری ہوئی اور نہ ہی ذمہ داروں سے قومی رقم ریکور ہوئی۔ حقائق نامہ میں بتایا گیا کہ ناقص مشروبات اور ملاوٹ شدہ غذا کی تیاری اور 70 فیصد دکانوں پر بیمار اور مردہ گوشت کی فروخت رکوانے میں پنجاب حکومت، ڈسٹرکٹ انتظامیہ اور دیگر متعلقہ ادارے بری طرح ناکام ہو چکے ہیں اور شہری بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔

 عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ لاہورکے عوام بلدیاتی انتخابات میں لٹیروں کو نہ گھسنے دیں ورنہ کرپشن کا خاتمہ اور شہری سہولتوں کی دستیابی خواب بن کر رہ جائے گی۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top