عوامی تحریک کا کوئی زخمی کارکن جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوا: ترجمان عوامی تحریک

وقاص نامی مبینہ زخمی کا عوامی تحریک سے تعلق نہیں جبکہ اصل معراج دین بھی پیش نہیں ہوا‎
پولیس ہمارے کارکنوں کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کیلئے دھمکیاں دے رہی ہے‎

لاہور (16 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کا کوئی زخمی کارکن جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوا، وقاص نامی کسی راہ گیر کو عوامی تحریک کا کارکن ظاہر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، معراج الدین نام کا فقط ایک زخمی پاکستان عوامی تحریک کا کارکن ہے مگر یہ معراج الدین جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوا، خدا جانے پولیس نے کس کو معراج دین بنا کر جے آئی ٹی میں پیش کر دیا۔ ۔ ترجمان نے کہا کہ جے آئی ٹی حکمرانوں کو کلین چٹ دینے کے لیے بنائی گئی اور اب پولیس کے ذریعے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے ہمارے کارکنوں کو پولیس گھروں میں جا کر ہراساں کررہی ہے اور انہیں زبردستی اٹھالینے اور نامعلوم مقدمات میں ملوث کرنے کی دھمکیاں دے رہی ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور آئی جی پنجاب سے کہتے ہیں کہ وہ اپنے ماتحت افسران اور اہلکاروں کو قاتل حکمرانوں کی اندھا دھند غلامی سے روکیں۔ پنجاب پولیس کے ظالمانہ اقدامات کے باعث پوری دنیا میں پاکستان بدنام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پولیس ہمارے کارکنوں کو ہراساں کرنے سے باز نہ آئی تو عدالت سے رجوع کرینگے اس حوالے سے وکلاء کے پینل کو ضروری تیاری کی ہدایات دے دی گئی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کا ہمارا موقف اصولی ہے۔ ہمیں قاتل پولیس کے نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی سے کسی خیر کی توقع نہیں ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کی بنائی گئی جے آئی ٹی کا واحد مینڈیٹ وزیراعلیٰ کو کلین چٹ دلوانا ہے مگر یہ خواب کبھی پورا نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اپنے ہی بنائے ہوئے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ دبا کر بیٹھے ہوئے ہیں اگر ان کا دامن صاف ہے تو رپورٹ شائع کیوں نہیں کرتے؟ ترجمان نے کہا کہ 14 شہداء اور 85 سے زائد زخمیوں کے لواحقین انصاف کیلئے پرعزم اور متحد ہیں عوامی تحریک اور اس کی لیڈر شپ انصاف کیلئے آخری حد تک جائے گی۔‎

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top