پنجاب حکومت 40 لاکھ ٹن گندم خریدنے کے اعلان سے بھاگ گئی : عوامی تحریک پنجاب

مورخہ: 19 مئی 2015ء

کسانوں کو دیوار سے لگانے کا نتیجہ قومی معیشت کے دھڑن تختہ کی صورت میں نکلے گا‎
فوڈ ڈیپارٹمنٹ گندم خریداری کم کرنے والا لیٹر واپس لے، بشارت جسپال، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ کا اجلاس سے خطاب

لاہور (19 مئی 2015) پاکستان عوامی تحریک پنجاب کا ہنگامی اجلاس صوبائی صدر بشارت جسپال کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پنجاب حکومت کی طرف سے گندم کے کاشتکاروں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ پنجاب حکومت 40 لاکھ ٹن گندم خریدنے کے اعلان سے بھاگ گئی۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ کا لیٹر ریکارڈ پر آ چکا ہے کہ کسانوں سے 40 لاکھ ٹن کی بجائے 32 لاکھ ٹن گندم خریدی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اعلان کردہ 40 لاکھ ٹن ہدف کے مطابق گندم خریدے اور فوڈ ڈیپارٹمنٹ گندم خریداری ’’ سلو‘‘ کرنے والا لیٹر واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 7سالوں میں کسانوں کے ساتھ کیا گیا کوئی ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ کسانوں کو دیوار سے لگانے کا نتیجہ قومی معیشت کے دھڑن تختہ کی صورت میں نکلے گا۔ اجلاس میں جنرل سیکرٹری پنجاب مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، راجہ زاہد، جواد حامد، شہزاد رسول اور ساجد بھٹی نے شرکت کی۔ جنرل سیکرٹری مشتاق نوناری ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شریف حکمرانوں نے سیلاب کا شکار ہونے والی دھان کی فصل پر کاشتکاروں کو 5 ہزار روپے فی ایکڑ مالی مدد دینے کا اعلان کیا تھا مگر اس پر عمل نہیں ہوا۔ جون 2014 میں فاسفیٹ کھادوں پر 14ارب روپے سبسڈی کا اعلان کیا مگر عمل نہیں کیا گیا، رواں سال پاسکو نے گندم خریداری کا ہدف گزشتہ سال کی نسبت 50فیصد کم کر دیا، چین کی 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں زرعی ملک پاکستان کی زراعت کے شعبہ کیلئے ایک بھی منصوبہ نہیں پہلی بار احتجاج کرنے والے کسانوں پر صنعت کار حکمرانوں نے پولیس کے ذریعے تشدد کروایا، انہیں جیلوں میں بند کیا، ان سے آزادی اظہار کا حق چھینا۔ اب گندم بھی اعلان کردہ ٹارگٹ کے مطابق خریدنے سے انکار کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صنعتکار حکمران بتائیں وہ کسانوں کو کس جرم کی سزا دے رہے ہیں؟

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top