وزیرداخلہ کے اعلان سے ثابت ہو گیا ملکی قوانین مخالفین کے خلاف استعمال ہوتے ہیں: عوامی تحریک

ای سی ایل سے نام نکالنے کا اعلان کافی نہیں، ذمہ داروں کے خلاف کاررائی کی جائے
جعلی ایف آئی آرز کا اندراج بھی بند ہونا چاہیے، حکومت نے ڈاکٹر طاہرالقادری کیخلاف درجنوں مقدمات درج کیے
سندھ کی طرف سے پنجاب کی گیس روکنے کی دھمکی اور حکومت کی لاپروائی سنگین معاملہ ہے، مرکزی سیکرٹری اطلاعات

لاہور (17 ستمبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ کی طرف سے ای سی ایل سے 59 ہزار نام نکالنے کے اعلان سے ثابت ہوتا ہے کہ ملکی قوانین کا وسیع پیمانے پر غلط استعمال ہوا اور ریاستی ادارے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال ہوتے رہے۔ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ای سی ایل سے نام نکال دینے کا اعلان کافی نہیں۔ غلط طور پر نام لسٹ میں شامل کرنے والوں کے خلاف کارروائی بھی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ریاستی ادارے حکومتی سیاسی اثرورسوخ سے آزاد نہیں ہونگے سیاسی مقاصد کیلئے انتقامی کارروائیاں ہوتی رہیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی آرز کے غلط اندراج کا سلسلہ بھی بند ہونا چاہیے۔ حکومتیں سیاسی مخالفین کو دبانے کیلئے پولیس اور جعلی ایف آئی آرز کے اندراج کو بطور ہتھیار استعمال کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب مارچ کے موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے ہزاروں کارکنوں اور عہدیداروں کو حبس بے جا میں رکھا گیا اور سینکڑوں کے خلاف جھوٹی اور لغو ایف آئی آرز کاٹی گئیں وزیر داخلہ اپنی حکومت کے درج کروائے گئے ان تمام جھوٹے مقدمات کو بھی واپس لینے کا اعلان کریں۔ انقلاب مارچ کے موقع پر سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف بھی درجنوں جھوٹے مقدمات درج کیے گئے تھے جو ریکارڈ پر ہیں۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کے رویے سے نالاں سندھ حکومت کی طرف سے پنجاب کو گیس کی سپلائی روکنے کی دھمکی اور حکمرانوں کی مسلسل خاموشی انتہائی سنگین معاملہ ہے۔ وفاقی حکومت سندھ حکومت کے تحفظات کے ازالے کیلئے بلاتاخیر سی سی آئی کا اجلاس بلائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بڑھتا جارہا ہے کہ ن لیگ جب بھی اقتدار میں آتی ہے چھوٹے صوبوں کی شکایات بڑھ جاتی ہیں۔ سی سی آئی بین الصوبائی ہم آہنگی اور یکجہتی کو پروان چڑھانے کا ایک بہترین آئینی فورم ہے جس کا ہر 90 دن کے بعد اجلاس منعقد ہونا ایک آئینی تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ 90 دن کے اندر اندر عام انتخابات کروائے جانے کی تحریک چلے حکومت 90 دن کے اندر اندر اپنا قبلہ درست کر لے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام صوبوں کے عوام وفاق پاکستان کی تسبیح کے دانے ہیں۔ سیاسی مفادات رکھنے والی حکومتیں اس یکجہتی کو نقصان نہیں پہنچا سکتیں۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top