بے جان پارلیمنٹ عوامی مفاد کا تحفظ نہیں کر سکتی: میجر (ر) محمد سعید

پٹرول کی قیمتوں میں کمی کا اشارہ دے کر حکمرانوں نے 120 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کا منصوبہ بنا لیا
دھرنے کے خلاف اکٹھے ہونیوالے اب پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کیوں نہیں بلاتے؟ چیف آرگنائزر پی اے ٹی

لاہور (25 جنوری 2016) پاکستان عوامی تحریک کے چیف آرگنائزر میجر (ر) محمد سعید نے کہا ہے کہ پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں معمولی کمی کرنے کا اشارہ دیکر حکمرانوں نے عوام پر 120ارب کے مزید نئے ٹیکس لگانے کا پلان بنایا ہے، بے جان پارلیمنٹ عوام کے مفاد کا تحفظ نہیں کر سکتی، دھرنے کے خلاف اکٹھے ہونیوالے اب پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کیوں نہیں بلاتے؟۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک لاہور کے رہنماؤں کے ایک تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں احمد نواز انجم، تنویر خان، چودھری اعظم گجر، بدیع الزمان، چودہری علی حسن، ثاقب بھٹی، حامد جمیل، میاں طاہر یعقوب، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، حاجی اسحق و دیگر نے شرکت کی۔

میجر (ر) محمد سعید نے کہا کہ حال ہی میں حکومت نے خلاف قانون 40 ارب کے ٹیکس لگا کر مہنگائی میں اضافہ کیا اب اگر 120ارب کے نئے ٹیکس لگا دئیے گئے تو غریب اور مڈل کلاس خاندانوں کا جینا محال ہو جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے پٹرولیم مصنوعات میں عالمی سطح پر کم ہونے والی 60 فیصد سے زائد قیمتوں کا عوام کو ریلیف نہ دے کر بد عنوانی اور عوام دشمنی کی، بلکہ قیمتیں کم کرنے کی بجائے بڑھا ئیں۔ عوام کی نمائندہ حکومتیں عوام کی کھال اتارنے کی بجائے انہیں ریلیف دیتی ہیں مگر موجودہ ظالم اور بے رحم حکمران غریب عوام کو تکلیف اور اذیت دینے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔

انہوں نے کہاکہ افسوس اپوزیشن حکمرانوں کو عوام دشمن فیصلے مسلط کرنے سے روکنے میں بری طرح فیل ہو چکی ہے۔ ایمنسٹی سکیم بل کی منظوری اپوزیشن کے کمزور کردار کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈی چوک دھرنے کے خلاف پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس منعقد کرنے والے عوام کے مفاد کے تحفظ کیلئے مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیوں نہیں کرتے؟ انہوں نے کہاکہ غیر ملکی بینکوں سے لئے گئے مہنگے قرضوں کا سود ادا کرنے کیلئے حکمران ٹیکس پر ٹیکس لگا رہے ہیں۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top