سرکاری سکولوں کی نجکاری سنگین معاملہ ہے، اپوزیشن جماعتیں نوٹس لیں: عوامی تحریک

مورخہ: 20 مارچ 2016ء

بچوں کو تعلیم دینا مدرسوں یا نجی سکولوں کی نہیں ریاست کی ذمہ داری ہے: بشارت جسپال
پنجاب حکومت نے کالجز، مخیر حضرات اور سرکاری سکول نجی شعبہ کے حوالے کرنے کی تیاری کرلی: مظہر علوی
تعلیمی اداروں کی بجائے حکومت ٹھیکے پر دی جائے: مرکزی صدر ایم ایس ایم عرفان یوسف

لاہور (20 مارچ 2016)پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے شہباز حکومت کی طرف سے کالجز اور سرکاری سکول مخیر حضرات اور نجی شعبے کے حوالے کرنے کی حکومتی سوچ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کو تعلیم دینا مدرسوں یا پرائیویٹ سکولوں کی ذمہ داری نہیں بلکہ ریاست کی ذمہ داری ہے، جسے ریاست پورا کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہی۔ انہوں نے کہاکہ کالجز مخیر حضرات اور یکم جولائی سے 25 سو سرکاری سکول نجی شعبہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے، سیاسی جماعتیں بالخصوص پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر اسکا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہاکہ میٹرو بسیں چلانا یا اورنج ٹرین چلانا حکومت کی آئینی و قانونی ذمہ داری نہیں بلکہ آئین کے آرٹیکل 25-A کے مطابق 5 سے 16 سال کی عمر کے ہر بچے کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر چودھری عرفان یوسف نے سرکاری تعلیمی اداروں کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کی حکومتی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو حکومت ریاست کے بچوں کو تعلیم نہیں دے سکتی، سکولوں کا نظام نہیں سنبھال سکتی اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ مظہر محمود علوی نے کہاکہ حکمران تعلیمی اداروں کی بجائے حکومت کو ٹھیکے پر دیں۔ انہوں نے کہاکہ عوامی تحریک اور ایم ایس ایم کے نوجوان تعلیمی شعبہ پرائیوٹائز کرنے کی پالیسی کے خلاف سڑکوں پر آنے پر غور کر رہے ہیں، طلبہ تنظیمیں بھی اس پرمشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے کیلئے غور و خوص کریں۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top