منہاج القرآن لاہور کے زیراہتمام استقبال ربیع الاول کا مشعل بردار جلوس

جلوس کی قیادت ڈاکٹر حسین محی الدین نے کی، چاند نظر آنے پراسلامیان پاکستان کو مبارکباد
جلوس کا شالیمارر لنک روڈ کے تاجروں کی طرف سے جگہ جگہ والہانہ استقبال، شرکاء پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں

لاہور ( 30 نومبر 2016) تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین نے عزیز ٹاؤن کی طرف سے استقبال ربیع الاول کے حوالے سے نکالے گئے جلوس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ربیع الاول کا چاند نظر آنے پر اسلامیان پاکستان اور دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ربیع الاول کا مقدس مہینہ اس مقدس ہستی کی ولادت با سعادت کا مہینہ ہے جس نے بلا تمیز رنگ و نسل مخلو ق خدا سے پیار کرنے کا حکم دیا۔ جس کی تعلیمات ہیں کہ ایک بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ جس نے امن، محبت اخوت اور پیار کی تعلیمات کو عام کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس مقدس مہینے کے صدقے اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ پاکستان کو بدعنوان قیادت اور ظلم کرنے والے نظام سے اسلامیان پاکستان اور اس میں بسنے والی تمام اقلیتوں کونجات دلوائے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے ورثاء سمیت ہر مظلوم کوانصاف ملے۔ ربیع الاول کا استقبالی جلوس مغل پورہ چوک سے شروع ہو کر شالا مار چوک سے ہوتے ہوئے معروف روحانی شخصیت الحاج غلام حیدر ضیائی کے آستانہ پر اختتام پذیر ہوا، جلوس میں کثیر تعداد میں بگھیاں گھوڑے اور سجے ہوئے اونٹ شریک تھے۔

جلوس میں شریک بچوں نے سفید عربی لباس زیب تن کئے تھے شرکاء جلوس نے اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم والے کتبے اور برقی مشعلیں اٹھا رکھی تھیں۔ شرکائے جلوس تمام راستے درود پاک کا ورد کرتے رہے اور معروف ثناء خوان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گلہائے عقیدت پیش کرتے رہے۔

عزیز بھٹی ٹاؤن کے عہدیداران، امیر لاہور حافظ غلام فرید، اشتیاق حنیف مغل، حفیظ اللہ جاوید، شہباز بھٹی، حاجی محمد ارشد، حاجی عبد الخالق، بشیر فریدی، غلام مصطفی سمیت سینکڑوں کارکنان و عوامی حلقوں نے بھی جلوس میں شرکت کی۔ شالامار لنک روڈ کے تاجروں نے شرکاء جلوس پر گل پاشی کی۔ شرکاء میں جوس بانٹے اور جگہ جگہ ڈاکٹر حسین محی الدین اور شرکائے جلوس کا پرتپاک استقبال کیا۔ جلوس میں مرکزی رہنماؤں نور اللہ صدیقی، سہیل رضا، عارف چودھری، عبد الحفیظ چودھری نے بھی شرکت کی۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top