نئے آئی جی پنجاب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا دلوائیں: عوامی تحریک

سابق آئی جی مشتاق سکھیرا نے آلہ کار کا کردار ادا کیا، مدعی مقدمہ جواد حامد کی گفتگو

لاہور (27 جولائی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے رہنما سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے مدعی جواد حامد نے کہا ہے کہ نئے آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) محمد عارف نواز خان صوبہ میں قانون کی حکمرانی اور پولیس فورس کی ساکھ میں بہتری لانے میں سنجیدہ ہیں تو پھر محکمہ پولیس کو سیاسی پشت پناہی رکھنے والی کالی بھیڑوں سے پاک کریں، سانحہ مادل ٹاؤن میں ملوث افسران اور اہلکاروں کا محاسبہ کریں، سانحہ ماڈل ٹاؤن پنجاب پولیس کے چہرے کا ایک ایسا بد نما داغ ہے جب تک آلہ کار افسران اور اہلکاروں کو بے گناہوں کو قتل کرنے کے جرم کی سزا نہیں ملے گی اور گلو بٹ جیسے جرائم پیشہ عناصر کو گلے لگانے والے کردار انجام کو نہیں پہنچیں گے تب تک یہ داغ لگا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار اور سیاسی آلہ کارڈی آئی جی رانا عبد الجبار، ایس پی طارق عزیز، ایس پی عبد الرحیم شیرازی، ایس پی معروف صفدر واہلہ، ایس پی سلمان جیسے عناصر کو عدالت کے فیصلے تک معطل کریں انہوں نے کہا کہ نئے آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) محمد عارف نواز کی یہ اولین ذمہ داری ہے کہ وہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلوانے کیلئے مظلوموں اور قانون کی مدد کریں اگر انہوں نے قانون اور مظلوموں کی مدد نہ کی تو پھر ان کے اعلانات اور بیانات کی کوئی اہمیت نہیں ہو گی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف نئے آئی جی کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔

مرکزی سیکرٹریٹ میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے جواد حامد نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں یہ لکھا جا چکا ہے کہ پولیس کو قتل و غارت گری کے احکامات پنجاب حکومت نے دیے، آئی جی محمد عارف از خود بھی انکوائری کروا کر آلہ کار بننے والے افسران کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔ جواد حامد نے کہا کہ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے پولیس فورس کے ڈسپلن کو تباہ و برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، سابق آئی جی نے مراعات اور نوکری پکی کرنے کیلئے بے گناہوں کا کون بہایا وہ تاریخ میں ایک قاتل اور آلہ کار آئی جی کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top