سینئر سیاسی رہنماؤں کے ٹیلیفون، شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء سے اظہار یکجہتی

مورخہ: 17 جون 2020ء

سراج الحق، لطیف کھوسہ، قمر الزمان کائرہ، منظور وٹو، لیاقت بلوچ کی خرم نواز گنڈاپور سے گفتگو
ظلم کسی بھی شکل میں ہو ہمیشہ مذمت کی، مظلوموں کو انصاف ملنا چاہیے: امیر جماعت اسلامی
پاکستان سانحات کی سرزمین بن چکا، انصاف میں تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں: قمر الزمان کائرہ
ناانصافی سے انتشار جنم لیتا ہے: لطیف کھوسہ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کیساتھ ہیں: منظور وٹو، شبیر قائم خانی

لاہور (17 جون 2020ء) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، پیپلز پارٹی کے سینئر مرکزی رہنما قمر الزمان کائرہ، معروف قانون دان لطیف کھوسہ، سابق وفاقی وزیر میاں منظور احمد وٹو، لیاقت بلوچ اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنما شبیر قائم خانی نے17جون 2014 ء کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے تناظر میں پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور سے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور 6سال گزر جانے کے بعد بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ ظلم کسی بھی شکل میں ہو اور جہاں کہیں بھی ہو ا سکی ہمیشہ مذمت کی، 17جون کے دن پاکستان کے شہریوں کو ناحق قتل کیا گیا، انصاف نہ ہونا بڑی ناانصافی ہے، ایک ایسا واقعہ جسے براہ راست ٹیلی ویژن پر دیکھا گیا اس کے انصاف میں 6سال بہت بڑی تاخیر ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر مرکزی رہنما قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان سانحات کی سرزمین بن چکاہے، جب کسی بھی واقعہ کے ملزمان کیفر کردار کو نہیں پہنچتے اور پس پردہ کہانیاں منظر عام پر نہیں آتیں تو اس سے بے چینی اور تشویش جنم لیتی ہے، یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہیے، پاکستان میں جتنے بھی سانحات ہوئے سب پر انصاف ہونا چاہیے، پاکستان پیپلز پارٹی نے اول روز سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو قبول نہیں کیا، ہم اس بچی کے ساتھ ہیں جس کی ماں کو بغیر کسی قصور کے شہید کر دیا گیا، ہم بھی سانحات کے زخم خوردہ ہیں۔

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ناانصافی سے انتشار جنم لیتا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کاانصاف نہ ہونے پر تعجب ہے، انصاف مظلوموں کا حق ہے، انصاف مظلوموں کے لئے مرہم کی طرح ہوتا ہے، دعا ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقتولین کے ورثاء کو جلد انصاف ملے، جماعت اسلامی کے سینئر مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں جتنے بھی سانحات ہوئے ہیں ان کا انصاف ہونا چاہیے، انصاف سے عوام کا ریاست پر اعتماد بڑھتا ہے اور اداروں کی عزت وتوقیر میں اضافہ ہوتا ہے۔

سابق وفاقی وزیر میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کا سانحہ قابل مذمت سانحہ ہے، کل بھی ڈاکٹر طاہرالقادری کے مظلوم کارکنوں کے ساتھ تھے آج بھی ان کے ساتھ ہیں، 6سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف کا نہ ہونا نظام انصاف کے اوپر بہت بڑا سوال ہے، انہوں نے کہا کہ اس امر میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ نظام انصاف کی بہتری کے لئے ایف آئی آر کے اندراج، تفتیش، پراسیکیوشن اور ٹرائل کے پورے نظام پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، یہاں نسل در نسل مقدمات بھگتے جاتے ہیں مگر انصاف نہیں ہوتا۔

پاک سرزمین پارٹی کے رہنما شبیر قائم خانی کی بھی خرم نواز گنڈاپور سے ٹیلیفون پر گفتگو ہوئی، انہوں نے کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقتولین کے ورثاء اور مظلوموں کے ساتھ ہیں ہم نے ہر اے پی سی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی مذمت اور انصاف کا مطالبہ کیا ہے، آج بھی ہمارا موقف یہی ہے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top