سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم سے والہانہ عقیدت رکھتے تھے: ڈاکٹر حسن محی الدین

مورخہ: 21 اگست 2020ء

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے قبول اسلام سے اسلامی صفوں میں نیا جوش و جذبہ پیدا ہوا
خلیفہ دوم جدید عدالتی و نہری نظام کے بانی ہیں، چیئرمین سپریم کونسل
آپ کی سیاست کا مرکز و محور اسلام اور امن و انصاف کا بول بالا تھا
اسلامی دنیا کو آپ رضی اللہ عنہ کی مذہبی، سیاسی و انتظامی بصیرت پر فخر ہے

لاہور (21 اگست 2020ء) منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خلیفہ دوم سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے یوم شہادت کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم سے والہانہ عقیدت رکھتے تھے، آپ رضی اللہ عنہ مراد رسول ﷺ اور آپ ﷺکے مشیر خاص تھے، جب آپ رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کیا تو اسلامی صفوں کے اندر ایک نیا ولولہ اور جوش و جذبہ پیدا ہوا، آپ رضی اللہ عنہ اعلیٰ پائے کے منتظم، معاملہ فہم اور منصف تھے، آپ رضی اللہ عنہ جدید عدالتی، پولیسنگ اور نہری نظام کے بانی ہیں، آپ رضی اللہ عنہ ہی کے دور میں باقاعدہ فوج کا نظام وضع ہوا، بیماروں اور مستحقین کیلئے بیت المال سے وظائف مقرر ہوئے، آپ رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں کوئی شخص بھوکا نہیں سوتا تھا، آپ رضی اللہ عنہ اس بات کا اظہار کرتے تھے کہ دریائے فرات کے کنارے پیاسے مرنے والے کسی جانور کی بازپرس بھی انہی سے کی جائے گی، آپ رضی اللہ عنہ نے ریاست مدینہ کے نبوی اصولوں کو بام عروج تک پہنچایا اور اپنے عہد خلافت میں جو فیصلے کئے آج بھی جدید دنیا ان سے رہنمائی لے رہی ہے، انہوں نے اسلامی ریاست کو ایک فلاحی اور انسانی ریاست کے تصور سے ہم آہنگ کیا، آپ رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں بلارنگ و نسل، مذہب ہر ایک کو جان، مال کا تحفظ، روزگار اور امن میسر تھا، آپ رضی اللہ عنہ نے بین الاقوامی تجارت کے اخلاقی و قانونی اصول و ضوابط مرتب کئے، آپ رضی اللہ عنہ کے دور میں تجارت کو بہت مقام حاصل ہوا جس سے اسلامی ریاست کے اندر انفرادی اور اجتماعی سطح پر خوشحالی آئی، آپ رضی اللہ عنہ نے ریاست کو انتظامی بنیادوں پر تقسیم کر کے نئے صوبے اور شہر بنانے کی نبوی تعلیمات پر عملدرآمد کیا اور اس انتظامی تقسیم کی وجہ سے ہر شہر اور صوبہ لاء اینڈ آرڈر کی مثالی تصویر بنا، آپ رضی اللہ عنہ عظیم سپہ سالار اور فاتح تھے آپ 22 لاکھ مربع میل کے فرمانروا تھے مگر آپ کی طبیعت میں انتہا درجے کی سادگی اور عاجزی تھی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران ہر روز پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے لئے بیانات دیتے ہیں، حکمران اپنے دعوؤں میں سنجیدہ ہیں تو وہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت اور آپ رضی اللہ عنہ کے انتظامی فیصلوں پر مشتمل نصابی کتب مرتب کریں اور وہ ہر سطح کے طلباء و طالبات کو پڑھائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آپ رضی اللہ عنہ راتوں کو جاگتے تھے، ضرورت مندوں کی حاجات معلوم کرتے تھے اور پھر انہیں پورا کرتے تھے، جس ریاست کا حکمران جاگتا ہو اور شکم سیری نہ کرتا ہو اس ملک اور ریاست کے عوام ہمیشہ گہری نیند سوتے ہیں اور کبھی بھوکے نہیں رہتے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کو سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی مذہبی، سیاسی وانتظامی بصیرت پر فخر ہے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top