منہاج یوتھ لیگ کے مجوزہ قومی یوتھ پالیسی کیلئے 14 نکات

مورخہ: 23 مئی 2022ء

تعلیم یافتہ نوجوانوں کو منفی سرگرمیوں سے بچانے کیلئے بیروزگاری الاؤنس دیا جائے
ملکی آبادی کے 60 فیصد نوجوانوں کیلئے کوئی جامع پالیسی نہیں ہے: مظہر محمود علوی
یوتھ امپاورمنٹ کیلئے ایک مستقل یوتھ اتھارٹی قائم کی جائے: مرکزی صدر منہاج یوتھ لیگ

Minhaj Youth League announced youth national policy

لاہور (23 مئی 2022ء) منہاج یوتھ لیگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی نے یوتھ پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی آبادی کا 60 فیصد سے زائد نوجوانوں پر مشتمل ہے مگر کوئی بھی حکومت 70 سال سے نوجوانوں کی حقیقی امپاورمنٹ کا لائحہ عمل نہیں دے سکی۔ بجٹ 2022-23ء کیلئے ایک جامع قومی یوتھ پالیسی آنی چاہیے جس کیلئے منہاج یوتھ لیگ نے مختلف یوتھ تنظیموں اور دانشوروں کی مشاورت سے تجاویز مرتب کی ہیں۔ مظہر محمود علوی نے مجوزہ قومی یوتھ پالیسی کے حوالے سے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ

(1) نوجوانوں کیلئے ایک مستقل یوتھ امپاورمنٹ اتھارٹی قائم کی جائے۔ یہ یوتھ اتھارٹی نوجوان قیادت پر مشتمل ہو جو وقتا فوقتاً نوجوانوں کے مسائل و امور کو ایڈریس کرے۔

(2) نوجوانوں کی تربیت، ترقی اور ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کیلئے اتھارٹی کیلئے ہرسال بجٹ مختص کیا جائے۔ بجٹ مختص کئے جانے کے حوالے سے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی سفارشات سے استفادہ کیا جائے۔

(3) نوجوانوں کو پالیسی سازی کے آئینی و قانونی فورمز میں نمائندگی دی جائے۔ 60 فیصد نوجوانوں کو فیصلہ اور پالیسی سازی کے عمل سے باہر رکھنا درست نہیں ہے۔ یورپ میں یورپی ایڈوائزری کونسل 30 این جی اوز پر مشتمل ایک باڈی ہے جو حکومت وزرا اور نمائندگان پر مشتمل یورپین سٹیئرنگ کمیٹی فار یوتھ کو نوجوانوں سے متعلق فیصلہ سازی میں مدد دیتی ہے۔ پاکستان میں بھی اس ماڈل کو فالو کیا جائے۔

(4) نوجوانوں کی نظریاتی تعلیم و تربیت کا مستقل نظام قائم کیا جائے اور نوجوانوں میں لیڈر شپ کوالٹی اجاگر کرنے کیلئے تربیتی سیشنز کا اہتمام کیا جائے۔

(5) یوتھ امپاورمنٹ کیلئے تعلیمی گرانٹ اور بلاسود قرضہ جات کا اجراء یقینی بنایا جائے۔ تعلیم کے شعبہ میں خدمات انجام دینے والے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ریاست مالی مدد کرے تاکہ نوجوانوں کو پاؤں پر کھڑا کرنے کے ساتھ ساتھ وطن عزیز کو جہالت سے پاک کیا جا سکے۔

(6) دنیا بڑی تیزی کے ساتھ ای کامرس کی طرف جارہی ہے۔ ہم ڈیجیٹل دور میں جی رہے ہیں۔ کئی ممالک کی جی ڈی پی کا بڑا حصہ آن لائن خدمات یعنی ای کامرس پر مشتمل ہے۔ ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی ٹریننگ کیلئے نوجوانوں کیلئے مستقل فری ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے اور اس کیلئے ایک مستقل ادارہ قائم کیا جائے۔

(7) نوجوانوں کو پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے مائیکرو فنانسنگ کا اہتمام کیا جائے۔ مختلف بینکوں کے ساتھ مائیکرو فنانسنگ اور آسان اقساط پر قرضوں کے اجراء کے حوالے سے ریاست قومی بینکوں کے ساتھ معاہدات کرے۔

(8) مختلف سبجیکٹ کے ماہرین اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو براہ راست انٹرویوز کے تحت سرکاری ملازمتیں مہیا کی جائیں تاکہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی صلاحیت اور مشاہدات سے ریاست مستفید ہو سکے اور ادارہ جاتی خدمات کو معیاری بنایا جا سکے۔

(9) اعلیٰ تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کو 25ہزار ماہانہ بیروزگاری الاؤنس دیا جائے تاکہ ان تعلیم یافتہ نوجوانوں کو منفی سرگرمیوں اور نشہ کی لت سے بچایا جاسکے۔

(10) ہنر مندافرادی قوت بیرونی دنیا میں کھپا کر پاکستان زر مبادلہ کے ذخائر حاصل کر سکتا ہے۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ نوجوانوں کو مختلف قسم کے بین الاقوامی معیار کے ہنر دئیے جائیں تاکہ وہ عالمی مارکیٹ میں باسہولت اپنی جگہ بنا سکیں۔ کس ملک کو کس قسم کی ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہے اس کے حوالے سے تشہیری پروگرام وائرل کرنے کی ضرورت ہے۔

(11) نوجوانوں کی توانائیوں سے بھرپور استفادہ اور پاکستان کے ثقافتی امیج کو بہتر بنانے کیلئے ہر شہر میں سٹیڈیمز تعمیر کئے جائیں اور کھیلوں کی سرپرستی کی جائے۔ سرکاری اراضی سے قبضے چھڑا کر انہیں کھیل کے میدانوں میں تبدیل کیا جائے۔

(12) انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نوجوانوں کو بچانے کیلئے یوتھ پیس سنٹرز قائم کئے جائیں۔ یہ یوتھ پیس سنٹر نوجوانوں کی تعلیمی، نظریاتی، فکری آبیاری کیلئے ٹریننگ سیشنز کا اہتمام کیا جائے اور اس کیلئے ایک نصاب تیار کیا جائے۔

(13) اس وقت منشیات سب سے بڑا چیلنج ہے۔ بدقسمتی سے 70 لاکھ نوجوان مختلف قسم کی منشیات استعمال کرتے ہیں۔ 40 لاکھ نوجوان بری طرح نشے کی لت میں مبتلا ہیں۔ نوجوانوں کو منشیات کے استعمال سے روکنے اور عادی نوجوانوں کو اس لت سے نکالنے کیلئے ماہرین نفسیات اور ماہرین صحت کے ساتھ مل کر ملک بھر میں انسداد منشیات اور بحالی سنٹرز بنائے جائیں۔

(14) نوجوانوں کی صلاحیتوں کے اعتراف سے ان کے اندر محنت کا جذبہ پروان چڑھتا ہے۔ مختلف شعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کیلئے یوتھ پیلٹ ایوارڈز کا قومی سطح پر اجراء کیا جائے اس حوالے سے منہاج یوتھ لیگ نیشنل یوتھ ایوارڈ کا ایک قابل عمل ماڈل پیش کر چکی ہے۔

مظہر محمود علوی نے مزید کہا کہ منہاج یوتھ لیگ اور نوجوانوں کی جملہ نمائندہ تنظیمات پر مشتمل نیشنل یوتھ الائنس یہ مطالبہ کرتا ہے کہ نوجوانوں کی تعمیر و ترقی سے متعلق درج بالا نکات کو حکومت بجٹ میں بطور نیشنل یوتھ پالیسی شامل کرے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج یوتھ لیگ اور نیشنل یوتھ الائنس اپنی خدمات اور مہارت دینے کیلئے تیار ہے۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top