سانحہ ماڈل ٹاؤن، انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت 23 ستمبر تک ملتوی

سابق آئی جی مشتاق سکھیرا سمیت 7 ملزمان نے اے ٹی سی میں بریت کی درخواست دے رکھی ہے
بالائی عدالتوں میں زیر التواء اپیلوں کو جلد نمٹانے کی استدعا ہے:نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ
اے ٹی سی میں میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے مدعی جواد حامد بھی موجود تھے

Model town case

لاہور (9 ستمبر 2022ء) سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے لیگل ترجمان نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث 7 ملزمان کی درخواست بریت پر 23 ستمبر کو سماعت ہو گی۔ سابق آئی جی مشتاق سکھیرا، سابق ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبدالجبار، سابق ایس پی ماڈل ٹاؤن طارق عزیز، ایس پی سی آئی اے عمر ورک، ڈی ایس پی میاں شفقت، انسپکٹر بشیر نیازی و دیگر نے بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ جن ملزمان نے بریت کی درخواست دی ہے وہ 17 جون 2014ء کے دن ہونے والے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں موقع پر موجود تھے اور معصوم شہریوں پر تشدد کرنے، ان پر گولیاں برسانے، شہریوں کو ہراساں کرنے سمیت سنگین الزامات کے تحت انسداد دہشت گردی عدالت میں زیر ٹرائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کے بارے میں تمام دستاویزی ثبوت جمع کروائے جا چکے ہیں۔ مذکورہ ملزمان سانحہ میں ملوث ہیں اور کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے مدعی جواد حامد بھی عدالت میں موجود تھے انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل 8 سال سے انصاف کے لئے انسداد دہشت گردی عدالت سمیت مختلف عدالتوں میں قانونی چارہ جوئی کررہے ہیں۔ فوری انصاف کے لئے بالائی عدالتوں میں زیر التواء اپیلوں کو نمٹائے جانے کی استدعا کرتے ہیں۔ بالخصوص جے آئی ٹی کے حوالے سے دائر اپیلوں پر فوری فیصلے ہونے چاہئیں۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top