گوشۂ درود: ماہانہ مجلس ختم الصلوۃ علی النبی ﷺ کا روحانی اجتماع - جنوری 2023

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بہترین منتظم تھے: ڈاکٹر طاہرالقادری
آپ رضی اللہ عنہ کا دور خلافت اسلامی کا فلاحی دور ہے: بانی و سرپرست منہاج القرآن
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ تعلیمات نبوی ﷺ کے مجسم پیکر تھے: مجلس ختم الصلوۃ علی النبی ﷺ کے روحانی اجتماع سے خطاب

Monthly Spiritual Gathering of Gosha e Durood

تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ پر قائم گوشہ درود کی ماہانہ مجلس ختم الصلوۃ علی النبی ﷺ کا روحانی اجتماع 7 جنوری 2022 کو منعقد ہوا۔ نماز عشاء کے بعد اس پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت خوانی کا سلسلہ شروع ہوا اور کالج آف شریعہ کی بزم منہاج کے ممبران نے گوشۂ درود کے اجتماعی وظائف پڑھائے۔ منہاج نعت کونسل سمیت دیگر ثناء خواں حضرات نے آقا دو جہاں ﷺ کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت پیش کیے اور منقبتیں بھی پیش کی گئیں۔

روحانی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ خلیفہ اول سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے صحابی ہونے کا ذکر خود اللہ کریم نے قرآن حکیم میں فرمایا ہے۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ وہ عظیم ہستی ہیں جنہیں ’’ثانی اثنین‘‘ کا لقب ملا ہے۔ خلیفہ دوئم حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے کہ میں کہتا ہوں کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی غارثور کی ایک رات میری پوری زندگی سے افضل ہے۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم ﷺ کے ساتھ ادب، محبت، وفا اور معیت میں بہت بلند مقام رکھتے تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ وفاداری و فداکاری، ایثار و انفاق کا مرقع خیر، مجسم اسلام کے مرد مومن کی ایک حقیقی اور سچی تصویر تھے۔بطور خلیفہ اول آپ رضی اللہ عنہ کا دور حکمرانی علم و بردباری، صداقت و عدل و انصاف سے عبارت تھا۔ آپ رضی اللہ عنہ کا دور حکومت، ان جامع خوبیوں کی وجہ سے رہتی دنیا تک کے حکمرانوں کے لئے نمونہ ہے۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اپنے غرض و غایت کو اتنا بلند کردیا کہ جس سے اوپر کسی انسانی حکومت کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ آپ رضی اللہ عنہ کی سیرت و کردار انسانیت کے لئے مینارہ نور ہے۔ آپ رضی اللہ عنہ تعلیمات نبوی ﷺ کے مجسم پیکر تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے ملت اسلامیہ کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے اس کو متعدد صوبوں اور ضلعوں میں تقسیم کیا اور گورنر مقرر کیے۔آپ رضی اللہ عنہ کا مقصد تھا کہ لوگوں کے معاملات کو توجہ کے ساتھ دیکھا جاسکے۔ آپ رضی اللہ عنہ کے سنہری دور خلافت میں عدل اور رواداری کے ساتھ انصاف دیا جاتا، کسی کو بھی کسی کا حق مارنے کی اجازت نہیں تھی۔ آپ رضی اللہ عنہ کے مثالی طرز حکمرانی نے داخلی و خارجی سطح پر بہترین فلاحی، اسلامی ریاست قائم کی۔ آپ رضی اللہ عنہ بہترین ایڈمنسٹریٹر تھے۔ا ٓپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ’’سچائی امانت اور جھوٹ خیانت ہے‘‘۔ آپ رضی اللہ عنہ نے امت کی قیادت کے لئے اپنے بنیادی اصول کا اعلان فرمایا کہ سچائی حاکم اور امت کے درمیان تعلق کی بنیاد ہے۔ آپ رضی اللہ عنہ کی حیات طیبہ عشق رسول ﷺ کی آیئنہ دار ہے۔ آپ رضی اللہ عنہ کا دور خلافت اسلامی فلاحی مملکت کا ایک مکمل نمونہ ہے۔آپ رضی اللہ عنہ نے اپنے مختصر دور حکومت میں نظام خلافت، ملکی نظم و نسق، حکام کی نگرانی، نفاز حدود و تعزیر، فوجی و مالی انتظامات، بدعات کا سدباب، خدمتِ حدیث، جمع و ترتیب قرآن جیسے لازوال کارنامے سرانجام دیے ہیں، جو ہمیشہ کے لئے مسلمانوں اور انسانیت کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔

ماہانہ مجلس ختم الصلوۃ علی النبی ﷺ کے روحانی اجتماع میں سید مشرف علی شاہ، جواد حامد، علامہ لطیف مدنی، علامہ ظہیر نقشبندی، غلام فرید، علامہ زاہد جمیل، علامہ منہاج الدین قادری، صابر کمال وٹو، مدثر رسول،کالج آ ف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے اساتذہ ، نظامت دعوت و تربیت کے عہدیداران سمیت تحریک منہاج القرآن لاہور کے عہدیداران و کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ روحانی اجتماع کے اختتام پر امت مسلمہ بالخصوص پاکستان کی سلامتی، عظیم مصطفوی مشن کی کامیابی اور شیخ الاسلام کی صحت و درازئ عمر کیلئے دعا کی گئی۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top