علم کا حقیقی فائدہ کردار اور عمل میں ہے: ڈاکٹر میر آصف اکبر قادری
طلبہ علم، کردار اور مثبت فکر سے معاشرے میں حقیقی خوشحالی لا سکتے ہیں
کالج آف شریعہ کے طلبہ علم دین اور عصری تقاضوں کا حسین امتزاج بنیں
ناظم اعلیٰ نظام المدارس کا کالج آف شریعہ میں فکری نشست سے خطاب

لاہور (6 نومبر2025) ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان ڈاکٹر میر آصف اکبر قادری نے کہا ہے کہ طلبہ اگر علم، کردار اور مثبت فکر کے ساتھ زندگی گزاریں تو معاشرے میں حقیقی خوشحالی لا سکتے ہیں۔ اسلام نے علم کو عبادت کا درجہ دیا ہے لیکن اس علم کا حقیقی فائدہ تب ہے جب وہ کردار، اخلاق اور عمل میں ظاہر ہو۔ تعلیم یافتہ نوجوان اپنی فکر، قیادت اور خدمت کے ذریعے سماجی فلاح کے عمل میں فعال کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےکالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں منعقدہ فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے طلبہ علم دین اور عصری تقاضوں
کا حسین امتزاج بن کر معاشرے کی رہنمائی کریں۔ انہوں نے کہاکہ فکری نشستوں کا مقصد
طلبہ میں شعور، خود اعتمادی اور تحقیقی رجحان پیدا کرنا ہے تا کہ وہ علم کے محض قاری
نہیں بلکہ مصلح اور مفکر بن کر ابھریں۔ انہوں نے کہاکہ نوجوان نسل کو اخلاقی اقدار،
علمی دیانت اور خیر کے جذبے سے وابستہ ہونا چاہئے کیونکہ یہی وہ عناصر ہیں جو ایک مضبوط
اور موثر معاشرے کی بنیاد رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر میر آصف اکبر قادری نے کہا کہ اسلامی تعلیمات
میں عدل، محبت، رواداری اور خدمت انسانیت کا پیغام مرکزی حیثیت رکھتا ہے، طلبہ جب دین
کو صحیح معنوں میں سمجھتے ہیں تو وہ فرقہ واریت، انتہا پسندی اور منفی رجحانات سے خود
بھی بچ جاتے ہیں اور دوسروں کو بھی امن و اخوت کا پیغام دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو نصاب اور نظام تعلیم منہاج القرآن کے پاس ہے وہ کسی بورڈ اور انسٹی
ٹیوٹ کے پاس نہیں۔ اس موقع پر پرنسپل کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز ائیر کموڈور(ر)
عبد الغفار، علامہ ڈاکٹر سید افتخار بخاری، پروفیسر ملک شبیر احمد، علامہ رانا اکرم،
قاری اللہ بخش و دیگر اساتذہ کرام بھی موجود تھے۔


















تبصرہ