قومیں اساتذہ کے کردار سے بنتی اوربرباد ہوتی ہیں: پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
اخلاقی بگاڑ کی بڑی وجہ مقصدیت سے محروم نصاب اور تربیت سے
محروم استاد ہے
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیراہتمام 16ویں فرید ملت سکالر شپ ایوارڈ کی تقریب سے
خطاب
200سے زائد طلباء و طالبات کو فرید ملت سکالر شپ ایوارڈ اور اساتذہ کو خصوصی شیلڈز
دی گئیں

تقریب میں ایم ڈی ڈاکٹر طارق محمود چودھری، ڈائریکٹرز ڈاکٹر علی وقار قادری، شعیب طاہر و دیگر کی شرکت۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام 16ویں فرید ملت سکالر شپ ایوارڈ کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل و منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ قومیں اساتذہ کے کردار سے بنتی اور برباد ہوتی ہیں۔ اخلاقی بگاڑ کی بڑی وجہ مقصدیت سے محروم نصاب اور تربیت سے محروم استاد ہے۔ تقریب میں 50سے زائد سکولوں کے بچوں نے شرکت کی، 200 طلبا و طالبات کو فرید ملت سکالر شپ ایوارڈ دئیے گئے اور بہترین اساتذہ کو خصوصی شیلڈز سے نوازا گیا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اعلان کیا کہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی بین الاقوامی معیار کے ٹیچرز ٹرنینگ پروگرام شروع کرے گی، بہترین استاد کے بغیر بہترین قوم تیار نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے شعبے کا بڑا بحران یہ نہیں ہے کہ عمارات،اساتذہ اور
وسائل کی کمی ہے بلکہ سب سے بڑا بحران مقصدیت کے بغیر طلبہ کو تعلیم دینا ہے۔ بہت سارے
حلقے اڑھائی کروڑ بچوں کے سکول نہ جانے پر پریشان ہیں۔ میری پریشانی یہ ہے کہ جو کروڑوں
بچے سکولوں میں جارہے ہیں وہ وہاں سے کیا پڑھ کر نکل رہے ہیں۔؟ جب ہم سوسائٹی کو دیکھتے
ہیں لاقانونیت اور قانون شکنی اپنے عروج پر ہے۔ غیر اخلاقی رویے اور جرائم اپنی انتہاؤں
کو چھورہے ہیں، والدین اور اساتذہ کی بے قدری کے واقعات عام ہیں، اس ساری تباہی کا
ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ مقصدیت سے محروم نصاب اور تربیت سے محروم استاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے ادب شاگرد بے قدرے استاد کی پیداوار ہے، استاد ہی قومیں بناتے اور
برباد کرتے ہیں، تدبر اور حکمت کے جوہر پیدا کرنے والے نصاب اور انداز تدریس کی ضرورت
ہے، ترقی یافتہ اقوام میں استاد بننا سب سے مشکل کام ہے، ہمارے ہاں جسے اور کوئی کام
نہیں سوجھتا وہ استاد بن جاتا ہے، ملک کی تعمیر نو اور قوم کی مصطفوی تعلیمات کے مطابق
تشکیل کے لئے استاد کو استاد بنانے پر محنت کرنا ناگزیر ہے، کلاس رومز کے اندر کیا
پڑھایا جارہا ہے، ریاست کو اس اہم سوال سے لاتعلق نہیں رہنا چاہیے، بچوں کے ساتھ ڈانٹ
ڈپٹ کرنے والا استاد، استاد نہیں ہوتا بلکہ وہ ایک ذہنی اور نفسیاتی مریض ہوتا ہے،
طلبہ کی تعلیم اور کردار سازی میں استاد کی شخصیت اور طبیعت اہم کردار ادا کرتی ہے۔
تعلیمی ادارے ڈگریاں بانٹنے والی مشینیں بن کر رہ گئے ہیں۔ تعلیمی پالیسیاں اس لئے ناکام ہو رہی ہیں کہ اُن میں مقصدیت کا فقدان ہے، تعلیم کا مقصد ایک قانون پسند اور اخلاقی اقدار کو قائم کرنے والے معاشرہ کی تشکیل ہے نہ کہ فقط روزگار کا حصول۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر طارق محمود چودھری نے کہا کہ اساتذہ بچوں کے دلوں میں سکول آنے کا شوق پیدا کریں، اس دن ہم ایک منظم اور ترقی کرنے والی قوم بن جائیں گے جس دن ہمارے بچے سکول میں چھٹی ہونے پر مضطرب اور سکول کھلنے پر خوشی کا اظہار کرنے لگ جائیں گے۔ تقریب میں ڈائریکٹر سروسزمنہاج ایجوکیشن سوسائٹی ڈاکٹر علی وقار اور ڈائریکٹر آپریشن شعیب طاہر نے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دی، تقریب میں ملک عرفان قاسم کنٹرولر پنجاب بورڈآف ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ممتاز یوٹیوبر عون علی کھوسہ، منہاج القرآن کے مرکزی راہنماؤں ڈاکٹر میر آصف اکبر، کرنل (ر) خالد جاوید، نوراللہ صدیقی، شہزاد رسول، سہیل رضاو دیگر نے شرکت کی۔






















































تبصرہ