لیڈرشپ اختیار سے نہیں خدمت سے ظاہر ہوتی ہے، حقیقی لیڈر وہ ہے جو قیادت سازی کر سکے: پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں ’’اسلامی معیارِ قیادت‘‘ کے موضوع پر فکرانگیز تربیتی خطاب

چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ حقیقی قائد وہ ہے جو قیادت سازی کرسکے، لیڈرشپ اختیار سے نہیں خدمت سے ظاہر ہوتی ہے۔ قائد کے لیے سید، امام، پیشوا، مقتدا اور ہادی جیسے الفاظ استعمال ہوتے ہیں، مگر اسلامی اصولوں کی روشنی میں اصل لیڈر وہی ہے جو اپنی قوم اور انسانیت کا خادم ہو۔ وہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیرِاہتمام طلبہ کے لیے شروع کی جانے والی نئی لیکچر سیریز کی پہلی نشست سے خطاب کر رہے تھے، جس کا موضوع "لیڈرشپ کا اسلامی معیار" تھا۔
پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ بنیادی قائدانہ صلاحیتوں کے بغیر کوئی بھی شخص متوازن شخصیت کا حامل نہیں ہوسکتا۔ علم اُس وقت تک فائدہ مند نہیں ہوتا جب تک اسے منظم طریقے سے منتقل نہ کیا جائے اور اسی منظم ترسیلِ علم کا نام تربیت ہے۔
انہوں نے قرآن کریم کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسانیت کی رشد و ہدایت کا کام اُن لوگوں سے لیا جنہوں نے آزمائشوں میں صبر اور استقامت کا مظاہرہ کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے انبیاء کو بھی لیڈرشپ کے پورے عملی مراحل سے گزارا اور قرآن مجید میں اس کے واضح نمونے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کریم اسلامی لیڈرشپ کا نصاب اور حضور نبی اکرم ﷺ کی ذاتِ گرامی اس کا کامل اور جامع نمونہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیڈر اپنے عہدے سے نہیں، اپنے اوصاف، عادات، کردار اور علم سے پہچانا جاتا ہے۔ جلد باز، غیر سنجیدہ اور بے اصول انسان کبھی لیڈر نہیں بن سکتا۔ سچا قائد تنقید کو ذاتی حملہ نہیں سمجھتا، بلکہ ہر رائے پر غور کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کمیونیکیشن، کوآرڈینیشن، کوآپریشن اور کنسلٹیشن لیڈرشپ کے بنیادی ستون ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری عصرِ حاضر میں اسلامی لیڈرشپ کی روشن مثال ہیں۔ انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ ایسے قائدانہ اوصاف پیدا کریں جن پر شیخ الاسلام بھی فخر کریں۔
تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر محمد ممتاز الحسن، ڈاکٹر محمد الیاس اعظمی، پروفیسر ڈاکٹر شفاقت بغدادی، علامہ صابر حسین نقشبندی، علامہ محب اللہ اظہر، حافظ ساجد، علامہ راؤ سعد اللہ، علامہ جمیل حیدر سمیت اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
























تبصرہ