ملک میں اقلیتوں کا تحفظ کرنا حکومت اور حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

مورخہ: 08 اگست 2009ء

سانحہ گوجرہ سے پوری دنیا میں پاکستانیوں اور مسلمانوں کی بدنامی ہوئی ہے
اس وقت ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی اور ڈائیلاگ کی ضرورت ہے
تمام طبقات کو اپنا رد عمل قانونی طریقے سے پیش کرنا ہوگا
ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی لندن میں علماء کے وفد سے سانحہ گوجرہ کے حوالے سے گفتگو

سانحہ گوجرہ سے پوری دنیا میں پاکستانیوں اور مسلمانوں کی بڑی بدنامی ہوئی ہے۔ ملک میں اقلیتوں کا تحفظ کرنا حکومت اور حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ کسی بھی سانحہ اور وقوعہ کے معاملے میں سزا دینے کا اختیار حکومت اور عدلیہ کو حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار بانی و سرپرست اعلی تحریک منہاج القرآن و چیئرمین پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے لندن میں علماء کے ایک وفد سے ملاقات میں سانحہ گوجرہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت بڑے شدید بحرانوں سے گزر رہا ہے اور ان نامساعد حالات میں پوری دنیا کے مفاد پرست عناصر نے امت مسلمہ کو گھیر رکھا ہے۔ اس دوران امت مسلمہ کو بدنام کرنے کے لیے مسلمانوں کو سازشی عناصر تمام وسائل بروئے کار لا کر شدت پسند اور انتہاء پسند ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے علماء کے وفد کو بتایا کہ شدت پسندی اور انتہاء پسندی کو بنیاد بناتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں اور مسلمانوں کی شدت پسندی اور انتہاء پسندی کو ختم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی خود ساختہ اجازت سے جارہانہ کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حالات مسلمانوں کے لیے کڑا امتحان ہیں۔ بین الاقوامی مخالفانہ صورت حال کے پیش نظرمسلمانوں کو حکمت اور تدبر سے کام لینا ہوگا اور تمام امور قانون کے دائرے میں لانا ہونگے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ تمام طبقات کو اپنا ردعمل قانونی طریقے سے پیش کرنا ہوگا وگرنہ دنیا مسلمانوں کی انتہاء پسندی و شدت پسندی کو جواز بنا کر مسلمانوں کے گرد حصار تنگ کر رہی ہے۔ اس وقت پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی و رواداری کی ضرورت ہے۔ اس وقت ملک میں بین المذاہب کی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔ تاکہ تمام پاکستانی طبقات ایک دوسرے کے مذہبی جذبات کا احترام کریں اور باہمی اختلافات کو ڈائیلاگ و قانونی طریقے سے حل کریں۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top