سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ (سسٹر) اسلام آباد کے زیراہتمام مقابلہ حسن قرات مورخہ 4 اگست 2012ء کو منہاج المدینہ ہال میں منعقد ہوا۔ پروگرام کی صدارت محترم نصرت امین (ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ اسلام آباد) نے کی۔
ابتدائی بریفنگ دیتے ہوئے مرکزی ناظمہ ویمن لیگ محترمہ نوشابہ ضیاء نے شرکاء کو شہرِ اعتکاف میں خوش آمدید کہا۔ آپ نے معتکفات سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم آج اس اعتکاف گاہ یعنی تربیتی درس گاہ میں جمع ہیں جہاں ہمیں اپنی عبادات کے ساتھ ساتھ معمولات کو بھی Training process سے گزارنا ہوگا۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کے پلیٹ فارم سے منہاج کالج فار ویمن کی طالبات کے لیئے اعتکاف کے حوالے سے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں کالج کی تمام طالبات نے شرکت کی۔ ورکشاپ کی ابتداء میں مرکزی ناظمہ تربیت محترمہ گلشن ارشاد نے اعتکاف کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے طالبات سے کہا کہ انھیں تمام شہروں سے آنے والی معتکفات کا بھر پور طریقے سے خیال ر کھنا ہے اور ہر کام اخلاص نیت کے ساتھ کرنا ہے۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ جب آپ اعتکاف بیٹھیں تو یہ نیت کریں کہ میں مسجد میں اس لیے جا رہے ہوں کہ شاید وہاں مجھے اللہ سے محبت کرنے والی کوئی سنگت مل جائے۔ جب آپ کی یہ نیت ہوگی، تو پھر ان کے لیے اللہ تعالیٰ لوگوں کے دلوں میں محبت پیدا کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے، جس کی برکتیں دنیا اور آخرت دونوں میں ہیں۔
اس موقع پر انوار المصطفیٰ ہمدی نے نظم اور نثر کی صورت میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے لیے لکھے گئے خصوصی انقلابی کلام بھی پیش کیے جسے تمام حاضرین نے بے حد پسند کیا۔ ان کی انقلابی شاعری سے خوبصورت سماں بندھ گیا۔ صاحبزادہ حسن محی الدین قادری اور صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے بھی ان کی شاعری کو بہت پسند کیا اور انہیں داد دی
صاحبزادہ حسن محی الدین قادری نے کہا کہ دنیا میں ہر شے کو نور مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بدولت اور مرہون منت ہے۔ اگر اللہ نے نور مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ظہور نہ کرنا ہوتا تو پھر یہ کائنات ہست وبود نہ ہوتی۔ نہ کن فیکون ہوتا، نہ انسان ہوتا اور نہ ہی دیگر مخلوقات ہوتیں۔ اللہ تعالیٰ نے نور مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پرتاؤ کی بدولت ہی وحدت کو اجتماعیت میں ڈھالا۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ انسان خسارے میں ہے، اس میں کسی ایک خسارہ کا ذکر نہیں کیا، بلکہ انسان کے تمام خساروں کا ذکر ہے۔ اس میں حکومت و اقتدار سے لے کر انسان کے ذاتی اموال و حیات تک کا خسارہ ہے۔ اور جب انسان کی ہر شے کا خسارہ ہو تو اس کو فناء کہتے ہیں۔
شیخ الاسلام نے نیت کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک عمل میں بہت سے نیتوں کو شامل کیا جاسکتا ہے، گویا ایک عمل کی شکل میں کثیر اعمال صالحہ کا ثواب جمع ہوجاتا ہے۔ جو ایک گنا سے لے کر سات سو گنا تک ہوجاتا ہے۔ نیت جتنی صاف اور خالص ہوتی جائے، اس میں سے دنیا کا لالچ، حسد، بغض اور طمع نکل جائے، لوجہ اللہ ہو جائے تو پھر اس نیت کا اجروثواب بغیر حساب اور بغیر شمار کے آگے بڑھ جاتا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ وحدت کا فلسفہ انسان کی اصل سے متعلق ہے۔ جس طرح انسان کی ابتداء عارضی اور ناقص تھی، اسی طرح انسان کی انتہاء بھی ناقص ہے۔ انہوں نے کہا کہ کائنات کی اِبتداء بھی وحدت سے اور کائنات عروج پر جائے گی تو وحدت پر منتج ہوگی۔ تصور تخلیق کے عناصر اربعہ میں سے پہلا عنصر یہ ہے کہ کائنات کی تخلیق کا آغاز ابتداء ایک تخلیقی وحدت Primary Single Mass سے ہوا۔
ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے ہزاروں معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ حکمت و ولایت کے شہنشاہ ہیں اور ان کے قدموں کی دھول کے صدقے حکمت و بصیرت کی خیرات بٹتی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حکمت کے شہر اور حضرت علی رضی اللہ عنہ اسکا دروازہ ہیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت کرنا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اللہ سے محبت کرنا ہے۔
شیخ الاسلام نے معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی عمل حسن نیت نہیں بن سکتا جب تک اس کی نیت نیک نہ ہو۔ قرآن مجید میں ہے کہ متقین کی راہ پر چلنا چاہتے ہو تو ہر عمل کو حسن نیت سے سرانجام دو۔ سورہ الماعون میں حسن نیت کا بہترین نمونہ پیش کیا گیا ہے، جس میں نماز ان لوگوں کو دوزخ میں لے جائے گی، جن کی نیت نیک نہ تھی، جو ریا کاری کے لیے نماز پڑھتے تھے۔ اگر نیت نیک ہو تو وہی نماز انسان کو جنت میں لے جائے گی۔
صاحبزادہ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے معتکفین سے افتتاحی نشست میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تمام معتفکین اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہجرت کر کے لاہور شہر اعتکاف آئے ہیں، ان کی یہ ہجرت اس وقت کامل ہو گی، جب وہ شہر اعتکاف میں واپس جائیں تو ان کی زندگی میں عملی تبدیلی نظر آئے۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام مورخہ 11 جولائی 2012 کو عرفان القرآن کورس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا مقصد خواتین کی اخلاقی و روحانی تربیت رجوع الی القرآن، فیلڈ میں معلمات کی تیاری اور حلقات عرفان القرآن کے فروغ کے لئے تیار کرنا تھا۔ اس کورس میں پاکستان بھر سے تقریباً 80 طالبات نے شرکت کی۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام مورخہ 03 جولائی 2012ء کو اسلامک لرننگ کورس منعقد ہوا جس کی قیادت مرکزی منہاج القرآن ویمن لیگ اور بالخصوص مرکزی ناظمہ تربیت محترمہ گلشن ارشاد، نائب ناظمہ تربیت محترمہ افنان بابر نے کی۔ لرننگ کورس میں پاکستان بھر سے تقریباً 140 طالبات نے شرکت کی۔
درس عرفان القرآن کے دوسرے روز علامہ محمد اعجاز ملک نے "اقامت دین میں خواتین کا کردار" کے موضوع پر خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کے حقوق کا سب سے بڑا علمبردار ہے، جس نے خواتین کو نہ صرف معاشرے میں نہایت مفید مقام دلایا بلکہ ان کے حقوق بھی مقرر کیے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ خواتین کے حقوق اور معاشرے میں قابل عزت مقام دلانے کی خاطر ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کوشاں ہے۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.